• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا، سرکاری افسر اطلاعات تک رسائی کے قانون کو ناکام بنانے پر تل گئے

پشاور(ارشد عزیز ملک ) تحریک انصاف خیبرپختونخوا حکومت کواطلاعات تک رسائی کے تاریخی قانون پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کے لئے سرکاری افسروں کے ذہنوں کو بدلنے کاایک بڑا چیلنج درپیش ہے ۔بعض دقیانوسی خیالات کے حامل سرکاری افسر اطلاعات تک فراہمی میں رکاوٹیں ڈال کر حکومتی قانون کو ناکام بنانے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کو محکمے کے بہترین مفاد میں قرار دے رہے ہیں ۔تحریک انصاف حکومت نے خیبرپختونخوا میں 2013 میںحکومتی امور کو شفاف اور کرپشن سے پاک کرنے کے لئے اطلاعات تک رسائی کے قانون کا نفاذ کیا تھا جس کا مقصدعوامی اختیارکے ذریعے جمہوریت کو مستحکم کرنا تھا ۔تحریک انصاف کے اطلاعات تک رسائی کے قانون کو بہترین قرار دیا گیا اور پھروفاق اور دیگر صوبوں نے بھی تحریک انصاف کے اطلاعات تک رسائی کے قانون کونافذکیا ۔خیبر پختونخوا کے کئی محکموںکے افسر چھ سال گزرنے کے باوجود سرکاری دستاویزات کو پوشیدہ رکھنے کے لئے جان بوجھ کر مختلف حربے استعمال کررہے ہیں جس کے باعث رائٹ ٹو انفارمشن کمیشن کی مداخلت کے بغیر دستاویزات کی فراہمی ممکن نہیں رہی ۔نمائندہ جنگ نے محکمہ جنگلات ٗخزانہ پولیس ٗمعدنیات ٗ ریسکیو اور اسٹیبلشمنٹ سمیت کئی محکموں کو مختلف معلومات کے لئےدرجنوں خطوط لکھے لیکن سرکاری افسروں نے کوئی جواب نہ دیا بعض درخواستوں پر رائٹ ٹو انفارمشن کمیشن کی مداخلت پر عمل درآمد ہواجبکہ متعدد اب بھی زیر التواء ہیں ۔اس نمائندے نے محکمہ معدنیات کو 25 اکتوبر 2018 کو ایک خط لکھا گیا جس میں بلین ٹری سونامی پراجیکٹ میں بدعنوانی اور کرپشن میں معطل اور برطرف اہلکاروں کی تفصیلات مانگی گئیں لیکن محکمے نے 10 ماہ سے زائد گزرنے کے باوجود تفصیلات فراہم نہیں کیں اور درخواست کو بدنیتی پر مبنی قرار دیدیا۔
تازہ ترین