• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی، سینٹرل جیل سے 3 قیدیوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا دعویٰ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی ، سینٹرل جیل کراچی سےتین قیدیوں کا ریکارڈ غائب ہونے کا دعویٰ، جیمرز ہٹانے کی بات غلط، سندھ کی تمام بچہ جیلوں میں پرائمری اسکولز موجود ہیں،ان خیالات کا اظہار ایوان میں محکمہ جیل خانہ جات سندھ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کی جانب سے ہوا ،سندھ کے وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ اجلاس میں محکمہ جیل خانہ جات سندھ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ کی جیلوں کی سیکورٹی مزید بڑھارہے ہیں جیمرز ہٹانے کا کوئی پروگرام نہیں ہے، صوبے میں تین جیلوں کراچی حیدرآباد اور سکھر کو ہائی سیکورٹی جیل ڈکلیئرکیا گیا ہے ، قیدی جیلوں سے نہیں بلکہ عدالت میں پیشی پر قیدی بھاگتے ہیں۔ایم کیو ایم کی خاتون رکن رعنا انصار کا کہنا تھا کہ ان کی اطلاع ہے کہ کئی جیلوں سے جیمر ز ہٹادیئے گئے ہیں حالانکہ وہاں خطرناک قید ی بھی موجود ہیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ یہ اطلاع غلط ہے انہیں ہٹایا نہیں گیا بلکہ حکومت سندھ جیلوں کی سیکورٹی مزیدبڑھانے اور بہتر کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔اس موقع پر اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں خطرناک قیدی نہیں مگر اب بھی جیل میں ہوں ،انہوں نے کہا کہ اللہ سب کو جیل سے بچائے مگر جیل کے حالات جاوید حنیف، شرجیل میمن اور میں خود بھی آپ کو بتا سکتا ہوں ۔رعنا انصار نے کہا کہ کراچی سنٹرل جیل سے دو قیدی فرار ہوگئے ہیں۔صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ ان قیدیوں کے نام بھی بتادیئے جائیں تاکہ پتہ چلے کہ وہ کون ہیں جس پر خاتون رکن نے کہا کہ میں تفصیل دے دوں گی۔ رعنا انصار نے کہا کہ سینٹرل جیل کراچی میں تین قیدیوں کا ریکارڈ غائب ہوگیا حالانکہ وہ 22سال سے جیل میں قید تھے۔امیتاز شیخ نے کہا کہ کراچی جیل سے کوئی قیدی فرار نہیں ہوا جن قیدیوں کاریکارڈ غائب ہونے کی بات کی گئی ہے اس کی تحقیقات کرائی جائے گی۔ وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو بتایا گیا کہ سندھ کی چار ویمن جیلوں میں 158خواتین قیدی ہیں،45خواتین قیدی سزا یافتہ ہیں جبکہ خواتین قیدیوں کےساتھ 26بچے بھی جیل میں ہیں۔صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ چھ سال کی عمر تک کے بچے اپنی ماں کےساتھ جیل میں رہ سکتے ہیں۔

تازہ ترین