• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس موبائل جیسی گاڑیاں کے الیکٹرک کے زیر استعمال

کراچی (طلحہ ہاشمی)کراچی میں پولیس موبائل جیسی گاڑیاں کے الیکٹرک کے زیر استعمال ہونے کی ایک ویڈیو جیونیوز کو موصول ہوئی ہے، ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ کسی بھی گاڑی کو پولیس جیسا بنانا یا پولیس لکھنا جرم ہے، تلاش شروع کر دی گئی،جبکہ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گاڑیاں قواعد کے مطابق کے الیکٹرک نے پولیس کو فراہم کی ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس موبائل جیسے گاڑیاں کے الیکٹرک کے زیر استعمال ہونے کی ایک ویڈیو جیونیوز کو موصول ہوئی ہے، دونوں گاڑیوں پر پولیس لکھا ہوا ہے تاہم دونوں کی نمبر پلیٹس پرائیویٹ ہیں، محکمہ ایکسائز کے ریکارڈ کے مطابق ایک گاڑی لاڑکانہ کے ایک شہری کے نام ہے جبکہ دوسری جمشید ٹائون کی ایک کمپنی کے نام ہے، اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راو نے بتایا کہ پولیس موبائل جیسی گاڑیاں اور اس پر پولیس لکھنا جرم ہے، دونوں گاڑیوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے جبکہ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ گاڑیاں قواعد کے مطابق کے الیکٹرک نے پولیس فراہم کی ہیں جو ان کے ساتھ ڈیوٹی کرتی ہیں۔ نارتھ کراچی انڈسٹریل ایریا میں پولیس سے ملتی جلتی گاڑیوں کی وڈیو ایک شہری نے بناکر جیونیوز کو بھیجی ہیں، ان گاڑیوں کی ساخت، رنگ بالکل پولیس جیسا اور اس پر پولیس لکھا ہوا بھی ہے، ایک پر تو پرائیویٹ نمبر پلیٹ بالکل واضح لگی ہے اور اسکے ہڈ پر پولیس لکھا ہے جبکہ دوسری گاڑی پر بھی پرائیویٹ نمبر پلیٹ ہے تاہم نمبر پلیٹ اور اس کے ہڈ پر بھی پولیس لکھا ہے ، للیکن یہ گاڑیاں پولیس کی نہیں بلکہ کے الیکٹرک کی ہیں۔
تازہ ترین