لندن (پی اے) دارالعوام کی میڈیا سے متعلق سلیکٹ کمیٹی نے حکومت اور بی بی سی پر زور دیا ہے کہ وہ مل جل کر معمر افراد کے لیے ٹی وی لائسنس سے استثنیٰ کا سلسلہ برقرار رکھنے کے لیے کوئی راستہ تلاش کریں۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ صرف پنشن کریڈٹ مانگنے والوں کو اس کا اہل قرار دینے سے بے تکی صورت حال پیدا ہوگی جب کہ بی بی سی نے3.7ملین معمر افراد کو حاصل مفت ٹی وی کی سہولت ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے، ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ بی بی سی کی جانب سے75سال سے زائد عمر کے لوگوں کو ٹی وی لائسنس سے استثنیٰ جاری نہ رکھنے کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسثتنیٰ کا یہ سلسلہ جاری رہے۔ ٹیکس دہندگان یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ بی بی سی لائسنس فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی برطانوی ناظرین کو بہترین خدمات کی فراہمی پر خرچ کررہا ہے۔ بی بی سی کے چیئرمین سر ڈیوڈ کلیمنٹی کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے اس بات کو محسوس کیا ہے کہ خود بخود یہ تصور کرلینے کا کہ بی بی سی مفت ٹی وی لائسنس کا بوجھ برداشت کرتا رہے گا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کا بھی کہنا ہے کہ اس بات کے واضح شواہد ہیں کہ بی بی سی کی فنڈنگ کا طریقہ کار خطرے میں ہے، کیونکہ نوجوان اب آن لائن سروس کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ لائسنس فیس کی فنڈنگ کے حوالے سے بند کمروں میں ہونے والے مذاکرات کے بعد جون2019ء میں75سال سے زائد عمر کے بہت سے لوگوں کے لیے اگلے سال سے مفت لائسنس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ میڈیا اور سپورٹ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس میں دونوں جانب سقم موجود ہے۔ کمیٹی کی رپورٹ میں2015ء میں اس مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سے بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹونی ہال پر تنقید کی گئی تھی۔