• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر کی بڑی جامعات میں دوسروں ملکوں کے تشخص، تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے کیلئے چیئرز تعینات کئے جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے بیرونی ممالک کی جامعات میں چودہ پاکستانی چیئرز کی تعیناتی کا فیصلہ، مختلف مراحل طے کرنے کے باوجود نہیں ہوپایا۔ اس عدم توجہی کے باعث پاکستان کی عالمی حیثیت اور عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو عیاں کرنے کا اہم فورم غیر فعال پڑا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان نے 2018کے اوائل میں ان چیئرز پر تعیناتی کے لئے موزوں اسکالرزتلاش کرنے کی خاطر سیاسی و پارلیمانی شخصیات کی بجائے ماہرین تعلیم پر مشتمل سرچ کمیٹی بھی تشکیل دینے کی منظوری دی۔ دسمبر 2018میں وزارت تعلیم نے ایک اجلاس کے بعد وزیر اعظم کو سمری بھجوائی، جس میں پوسٹوں کو دوبارہ مشتہر کرنے سمیت سرچ کمیٹی اور سلیکشن کمیٹی میں تبدیلی لانے کی اجازت طلب کی گئی۔ شنید ہے کہ اس کی بھی منظوری مل گئی تھی تاہم اس کے بعد بھی تقرریوں اور تعینایتوں کا سلسلہ اس وقت سوالیہ نشان بن گیا، جب اس کی شفافیت پر اعتراضات سامنے آئے اور وفاقی محتسب نے پاکستانی چیئرز پر تقرریوں کے بارے ریمارکس دئیے۔ بتایا گیا کہ جولائی 2019کو چیئرز کے امیدواروں کو یہ کہہ کر انتخاب کے عمل سے باہر کردیا گیا کہ وہ پہلے یہ خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔مزید برآں یہ کہ اردو زبان و ادب ا ور اقبالیات سے منسوب چیئرز پرتقرر کے لئے ایسے لوگ منتخب کئے گئے جن کا ان مضامین سے کوئی علاقہ ہی نہیں، وفاقی محتسب نے اگرچہ اس عمل بارے رپورٹ طلب کرلی ہے، تاہم ارباب اقتدار کو اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ یہ چیئرز دنیا بھر میں پاکستان کے بارے میں رائے ہموار کرنے کا اہم ترین ذریعہ ہیں اور ان چودہ جامعات میں آکسفورڈ، الازہر، کیمبرج، کولمبیا،ہیڈل برگ کیلفورنیا جیسی اہم جامعات بھی شامل ہیں۔ ان جامعات میں قابل اور فائق ترین اساتذہ کا تقرر دنیا بھر میں پاکستان کا تاثر بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

تازہ ترین