• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آج جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیؤل میں پاکستان بزنس ایسوسی ایشن کوریا کے زیرِاہتمام یومِ سیاہ منایا گیا جس میں کثیر تعداد میں پاکستان بزنس ایسوسی ایشن کے ممبران اور مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے کورین نژاد لوگوں نے بھی بھر پور شرکت کر کے تاریخ رقم کر دی۔

ذرائع کے مطابق سیؤل اسٹیشن اسکوائر کی فضا فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی، مضاہرین سے خطاب میں پاکستان بزنس ایسوسی ایشن کوریا کے نائب صدر مہر سرور نے کہا کہ کشمیر اس دور جدید کا وہ بدقسمت حصہ ہے جس میں اسی لاکھ لوگوں کو جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جبر میں بھوکا اور پیاسا رکھ کر موت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔


کوریا، پاکستان بزنس ایسوسی ایشن نے آج یومِ سیاہ منایا


انسانی حقوق کی تنظیم کے سربراہ جِنگ نے خطاب میں کہا کہ کشمیر میں جو ہو رہا ہے وہ انسانیت کی تذلیل کی جا رہی ہے، انہوں نے اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا کے اس ظالمانہ اقدام سے آج ہمارے سر شرم سے جھکے ہوئے ہیں۔

پاکستان بزنس ایسوسی ایشن کوریا کے جنرل سیکرٹری صابر خان نے خطاب میں کہا کہ آج اکیسویں صدی کے دور میں جہاں خود ساختہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کا راج ہے، انسانی حقوق کے علمبرداروں کے معصومیت سے بھرے انسانیت سے سرشار سوچوں کی عظمتوں کو سلام۔

صابر خان نےکہا کہ کشمیریوں کو جینے دو، اسی لاکھ کشمیریوں کو بناء کسی جرم کے گھروں میں قید کر کے دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دی گئی ہے، اور یہی نہیں بلکہ ستم ظریفی دیکھیں کہ سو دن ہونے کو ہیں مسلسل کرفیو بھی لگا رکھا ہے۔

اس دیدہ دلیر ظلمت کے بادشاہ دور جدید کا ہٹلر مودی سے کوئی یہ بھی نہیں پوچھ رہا کہ ان سو دن کے کرفیو زدہ علاقوں کے انسان بنا کھائے پیئے زندہ بھی ہیں کہ نہیں؟

تازہ ترین