• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسم گرما میں جب سورج آگ برساتا ہے تب بھی اس کی تپتی کرنیں مسجد حرام کے فرش پر اثر انداز نہیں ہوتیں۔

یہ وہ فرش ہے جو شدید گرمی میں زائرین  کے پیروں کو ٹھنڈک کا احساس دلاتا ہے۔

حرم شریف میں تعینات رضاکاروں کا کہنا ہے کہ حرم شریف کے خدام کی ذمہ داری زائرین کعبہ کو ہر ممکن سکون اور سہولت مہیا کرنا ہے۔

ہر دور میں حرم شریف کے بیرونی فرش کو دن کے اوقات میں ٹھنڈا رکھنے کے لیے مختلف تکنیک استعمال کی جاتی رہی ہیں۔

اس ضمن میں اہم خصوصیات کے حامل سنگ مرمر کو تلاش کیا جو سخت گرمی میں بھی کم سے کم گرم ہونے کی خصوصیت کا حامل ہو۔

حرم شریف


عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حرم پاک کے فرش کی ٹھنڈک کا راز ایک خاص قسم کا سنگ مر مر ہے۔

’التاسوس‘ کے نام سے مشہور سنگ مرمر دوسرے پتھروں کی نسبت گرمی زیادہ جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 حرم شریف کے فرش کی ٹھنڈک کا راز کیا ہے؟
1954 میں لی گئی مکہ شریف کی یادگار تصویر

یہ سنگ مرمر زیادہ درجہ حرارت میں دوسرے پتھروں کی نسبت فرش کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے اور فرش کا درجہ حرارت معتدل رکھتا ہے۔

’التاسوس‘ نامی یہ سنگ مرمر نایاب ہونے کے ساتھ ساتھ نہایت مہنگا بھی ہے، حرم شریف کے لیے یہ سنگ مرمر خاص طور پر یونان سے لایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مکہ شریف میں پانچ سینٹی میٹر موٹی ٹائلیں لگائی گئی ہیں۔یہ پتھر رات کے اوقات میں باریک مساموں کے ذریعے رطوبت جذب کرتے ہیں اور دن کے وقت اس رطوبت کو خارج کرتے ہیں۔اس طرح یہ پتھر قدرتی طور پر بھی گرمی میں ٹھنڈا رہتا ہے۔

دوسری جانب تاریخی اعتبار سے مسجد حرام کو ہر دور کے مسلم حکمرانوں کی خصوصی توجہ حاصل رہی ہے۔

تازہ ترین