وقار ملک، کوونٹر ی
یونان کے شہر ایتھنز میں پاکستانی کمیونٹی کے زیر اہتمام یوم سیاہ کشمیر منانے کے لیے احتجاجی ریلی کا انعقادکیا گیا ،جس میں کثیر تعداد میں مقامی شخصیات، بزرگوں، بچوں اور نوجوانوں نے شرکت کی اور ثابت کیا کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہی انسانیت ہے۔ نوجوانوں کا ولولہ اور جوش دیکھ کر یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ انصاف کے حصول اور ظالم کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے کسی عمر کی قید نہیں اور نہ ہی کسی رنگ و نسل اور ملک و قوم کی پابندی ہے۔
ہمیں صرف اور صرف انسانیت کے لیے کھڑا ہوناہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے جنت نظیر کشمیر کو دوزخ بنا دیا ہے اور غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے، جس پر عالمی طاقتوں کو نوٹس لینا چاہیے۔ اس مظاہرے میں کمیونٹی نے دنیا میں مقبوضہ کشمیر کی آواز بلند کرنے والی واحد شخصیت بیرسٹر مجید ترمبو کو مدعو کر رکھا تھا، جن کی پر زور اور طاقتور آواز جب ایتھنز میں گونجی تو وہاں کے عوام بھی کشمیر کے حق میں نعرے لگائےبغیر نہ رہ سکے ۔بیرسٹر ترمبو نے کہا کہ آج دنیا بھر کے لوگ بھارت کے مزموم مقاصد کو شہرشہر اور گلی گلی بے نقاب کر رہے ہیں، لیکن افسوس ظالم بھارت ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔
مودی ایک ظالم حکمران نے جس کے نزدیک ظلم کرنا ہی انسانیت ہے، 27 اکتوبرکو بھارت کا ظلم دنیا میں بے نقاب ہو ا۔ انھوں نے کہا کہ ایتھنز کا جوش ولولہ دیدنی ہے، ہر بچہ بھارت کے خلاف مظاہرہ کرنے کو تیار ہے کیونکہ بھارت نے انسانیت کی دھجیاں بکھیر دی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ انسانیت کا درد رکھنے والوں نے ہر مقام اور ہر سطح پر کشمیریوں کی حمایت کی ،آج عوام کی ایک بڑی تعداد ہمارے ساتھ نکلی ہے،جو ایک اہم پیش رفت ہے۔ عوام انسانیت کے خلاف ہونے والے اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی کاوشوں کو مزید تیز تر کرنا ہو گا کیونکہ یہ وقت بھارت سے آزادی حاصل کرنے کا ہے ۔کشمیری اس وقت تک آرام اور سکون سے نہیں بیٹھیں گے جب تک بھارت سے کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا۔
اس موقع پر مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور کشمیریوں کے حق میں فلگ شگاف نعرے لگا کر ماحول کو گرما دیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بھارت کے خلاف کتبے اور پوسٹرز بھی اٹھا رکھے تھے ،جن پر درج تھا کہ بھارت ظالم اور انسانیت کا دشمن ہے۔
معززین شرکاء نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک کامیاب احتجاجی مظاہرہ ہے اس سے عالمی طاقتوں کو جھنجھوڑنے میں مدد ملے گی دنیا کو چاہیے کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کے لیے کردار ادا کرے اور اپنا مسئلہ کشمیر حل کروا ئے۔ مظاہرے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد اس بات کا ثبوت ہے کہ مسئلہ کشمیر نہ صرف حل طلب ہے بلکہ دنیا میں اجاگر ہو چکا ہے یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کی کثیر تعداد دیکھنے کو ملی، جو انسانیت کا دفاع کرنے اور امن کے خواہاں ہیں۔
بھارت مسئلہ کشمیر حل کر کے خطے میں امن اور خوشحالی برپا کر سکتا ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ وہ انسانیت کا قتل کرنے کا شوق اور مزاج رکھتا ہے۔ عالمی طاقتیں بھارت کو سمجھیں اور خطے میں امن کے لیے بھارت کو شٹ اپ کال دیں۔