پشتوادبی تنظیم ’’رنڑا‘‘ کے زیراہتمام گزشتہ دنوںریاض میں پشتو زبان کے معروف شاعر جاوید خان سواتی کے شعری مجموعہء کلام ’’لکہ گل هسے مسکے يم‘‘ کی تقریبِ رونمائی اور مشاعرہ منعقد ہوا، جس کی صدارت معروف شاعرہ فرہاد خاموش نے کی جب کہ مہمانِ خصوصی فدا خان خٹک تھے۔ یہ تقریب دو حصّوں پر مشتمل تھی پہلے حصّے میں ’’لکہ گل هسے مسکے يم‘‘ کی تقریبِ رُونمائی تھی اور دوسرا حصّہ مشاعرے کا تھا، نظامت کے فرائض نوجوان شعراء رحمت علی رحمت اور ریحان خان ریحان نے سر انجام دیے۔
پاکستان سے شرکت کرنے والے مہمانوں میں گلوبل کونسل کے مرکزی صدر میاں نثار علی خان، اے.این.پی سعودی کے مرکزی صدر ڈاکٹر مزمل، قومی وطن پارٹی مڈل ایسٹ کے کوارڈینیٹر اقبال ودود، سماجی کارکن ارشاد مندوخیل، سماجی شخصیت عبد الجلال،شاعر و اینکر پرسن زرین مجبور، سماجی کارکن عمرا خان، عادل شاہ نو نو، شاعر اور نقاد نعیم راہی، شاعر و سماجی کارکن جمیل خان، شاعر اور تجزیہ نگار پیر قائل ، عروف شاعر موسیٰ خیل، شاعر سید نبی عاجزاور دیگر شامل تھے،جبکہ پاکستان گلوبل کونسل کے مرکزی صدر میاں نثار علی خان نے انتہائی مدبرانہ و مفکرانہ انداز میں پشتون قوم کی ترقی کے لیےکچھ انتہانی اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علم، اتحاد و اتفاق، خود اعتمادی، الله پر بھروسہ، کتاب سے محبت اور بزرگوں کی دعاؤں میں ہماری قوم کی ترقی پوشیدہ ہے۔
پروگرام کے وسط میں پشتوادبی تنظیم ’’رنڑا‘‘ کے ممبران اور عہدیداران کی جانب سے جاوید خان سواتی کو پشتو ادب کے لیے ان کے خدمات کے اعتراف میں اعزازی ایوارڈ پیش کیا گیا۔پشتوادبی تنظیم کے معروف شاعر انور علی انور کو ان کے ادبی خدمات خدمات کے اعتراف میں اعزازی ایوارڈ پیش کیا گیا۔
پروگرام کا دوسرا حصہ مشاعرے پر مشتمل تھا، جس میں شہر ریاض، القصیم اور گردونواح کے ملحقہ مضافات سے پشتو زبان کے شعراء نے کلام پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی۔ اس تقریب میں نوجوان شعراء کی بھی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔