• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معدے کےمرض کا بروقت علاج ضروری ورنہ السراورکینسرکا خطرہ، میرخلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کا سیمینار

 لاہور (وردہ طارق) معدے کے امراض پرہیز نہ کرنے کی وجہ سے پاکستان میں بہت تیزی سے شدت اختیار کر رہے ہیں، تقریباً 70سے 90 فیصد لوگوں میں معدے کا مسئلہ پایا جاتا ہے اگر بروقت علاج نہ کروایا جائے تو مرض السر کے بعد کینسر کا باعث بن جاتا ہے ،اسی طرح ایک مرض H-Pyloriبھی ہے جس کی تشخیص پہلےکافی لیٹ ہوتی تھی ایک یا دو دن میں ٹیسٹ کے نتائج آتے تھے، مگر اب ایسا نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی اور اوٹسو کا پاکستان لمیٹڈ کے زیراہتمام ہونے والے خصوصی سیمینار بعنوان New Advancements In The Diagnosis And Management Of Helicobacter Pylori Infectionمیں کیا۔ ماہرین کے پینل میں ہیڈ آف میڈیکل اینڈ الائیڈ یونٹ لاہور جنرل ہسپتال و امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ جناح ہسپتال و علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر آفتاب محسن، ہیڈ آف گیسٹرو انٹرولوجی ڈیپارٹمنٹ مدینہ ٹیچنگ ہسپتال فیصل آباد ڈاکٹر شاہد رسول، ہیڈ آف نارتھ میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر ساجد عبیداللہ، جنرل سیکرٹری اکیڈمی آف فیملی فزیشنز پاکستان ڈاکٹر طاہر چوہدری شامل تھے۔ حرفِ آغاز اوٹسو پاکستان لمیٹڈ کے معین الرحمٰن نے پیش کیا۔ میزبانی کے فرائض چیئرمین میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی واصف ناگی نے سرانجام دیئے۔ تلاوت قرآنِ پاک اور نعت کی سعادت حافظ مرغوب ہمدانی نے حاصل کی۔ پروفیسر ڈاکٹر غیاث النبی طیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ السر اگر ہو جائے تو ساری زندگی اس کی شکایت رہتی ہے مگر اب علاج میں کافی جدت آ چکی ہے۔ H-Pyloriکے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا جراثیم ہے جس میں دائمی سوزش مسلسل رہتی ہے مگر ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ معدے کی ہر درد السر نہیں ہوتی۔ زیادہ ادویات کا استعمال بھی معدے میں درد کا باعث ہے۔ H-Pyloriکے ٹیسٹ کے بعد مریض اکثر پریشان ہو جاتے ہیں کہ یہ مرض اب لاحق ہو گیا ہے،ہمارا کیا ہو گا۔ اس حوالے سے میں انہیں کہوں گا کہ ادویات کا کورس مکمل کریں پہلے H-Pyloriکی تشخیص کے لئے جو ٹیسٹ کیا جاتا تھا اس کے نتائج آنے میں دو دن لگ جاتے تھے مگر اب اس کی تشخیص کے لئے جدید طریقہ متعارف ہو چکا ہے اس میں سانس کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

تازہ ترین