• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ لطیف یونیورسٹی: طلبہ کیلئے مارک شیٹ کا حصول دردسر

سکھر (بیورو رپورٹ) شاہ عبدالطیف یونیورسٹی انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث امتحانات پاس کرنیوالے طلبا و طالبات کے لئے مارک شیٹ کا حصول درد سر بن گیا، مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات یونیورسٹی پہنچ کر 700روپے فیس جمع کرانے کے بعد مارک شیٹ وصول کررہے ہیں، متعلقہ سینٹرز پر مارک شیٹ فراہم نہ کئے جانے کے باعث غریب و متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں اور انہیں مہنگائی کے اس دور میں تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنا انتہائی دشوار ہوتا جارہا ہے۔ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور کے زیر انتظام سکھر، روہڑی، شکارپور، کندھکوٹ، گھوٹکی، اوباڑو، میرپور ماتھیلو، گمبٹ، رانی پور، ٹھل، جیکب آباد سمیت دیگر علاقوں میں واقع سرکاری کالجز میں زیر تعلیم ہزاروں طلبا و طالبات نے بیچلر کلاسز کے امتحانات دیئے تھے، پہلے انتظامیہ کی جانب سے امتحانات کے نتائج میں 8ماہ سے زائد وقت کی تاخیر کی گئی اور اب نتائج کے اعلان کے بعد مارک شیٹ فراہم نہیں کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے طلاہ و طالبات نئی کلاسز میں داخلہ نہیں لے سکتے، نئی کلاسز میں داخلے کے لئے ضروری ہے کہ پرانی کلاس کے امتحانات کے نتائج کی مارک شیٹ جمع کرائی جائے۔ مارک شیٹ کے حصول کے لئے متعلقہ کالجز انتظامیہ یونیورسٹی جانے کا کہہ رہی ہے جس پر مذکورہ علاقوں کے طلبا و طالبات خیرپور میں واقع یونیورسٹی پہنچ رہے ہیں، جس سے ان کے سفر پر بھی اخراجات آرہے ہیں اور یونیورسٹی پہنچ کر 700روپے کا چالان جمع کرانے کے بعد انہیں مارک شیٹ فراہم کی جارہی ہے۔ سکھر کے شہری و عوامی حلقوں نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر تعلیم و دیگر بالا حکام سے اپیل کی کہ شاہ عبدالطیف یونیورسٹی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی کا نوٹس لیکر متعلقہ کالجز تک مارک شیٹ کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

تازہ ترین