• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
مشاعرہ ’’سخنور بہت اچھے‘‘ کا انعقاد
’’سخنور بہت اچھے‘‘ کےشرکاء کا گروپ فوٹو

’ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی‘ اردو ادب کا معتبر نام ہے، جو نہ صرف شاعری میں پہچان رکھتے ہیں، بلکہ دیار غیر میں اردو ادب کے فروغ کے لئے بے لوث خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر صباحت واسطی اردو کے معروف شاعر شوکت واسطی کے صاحبزادے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں اردو معروف و مقبول زبان ہے۔ یہاں اس سے محبت کرنے والوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔ جس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ یہاں بڑے بڑے عالمی اردو مشاعروں کا انعقاد ہوتا ہے لیکن زیادہ مشاعرے اور جشن تجارتی غرض سے منعقد ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر صباحت واسطی نے اردو ادب کو تجارت سے دور رکھ کر خالصتاً اردو ادب کے فروغ کے لئے ’’سخنور بہت اچھے‘‘ کے عنوان سے گزشتہ دنوں دبئی کے فائیو اسٹار ہوٹل میں مشاعرے کا اہتمام کیا، جس میں پاکستان، بھارت اور برطانیہ سے ڈاکٹر مختار الدین احمد، ناصر سلطان کاظمی، شارق کیفی، سید عنصر، سالم سلیم، اور عائشہ ایوب نے شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات سے مقامی ممتاز شعراء ڈاکٹر ثروت زہرہ، مقصود احمد تبسم، فرہاد جبریل، سلمان جاذب، شاداب الفت، احیاءبھوج پوری، ندیم شہزاد، سید تابش زیدی، رضا احمد رضا، مسرت عباس، سعید مرزا، مدھونور نے شرکت کرکے مشاعرہ کی رونقیں بلند کردیں۔ ’’سخنور بہت اچھے‘‘ ایک مشاعرہ نہیں، بلکہ اس نے کئی نئے معیارات قائم کئے۔ 

مشاعرہ ’’سخنور بہت اچھے‘‘ کا انعقاد
ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کو اردو کی گراں قدر خدمات پر ایوارڈ پیش کیا جا رہا ہے

جن میں خصوصاً مشاعروں کی موجودہ صورت حال کو یکسر تبدیلی کرتے ہوئے صرف شاعری کے دلدادہ لوگوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جس میں داد تحسین کے طالب شعراء کو مدعو ہی نہیں کیا گیا اور پورے مشاعرے میں اسٹیج سے کسی بھی شاعر نے واہ طلب کی اور نہ ہی اپنے مصروں کو داد تحسین سے مزید القابات، سابقے، لاحقے لگا کر پیش کیا، لیکن اس کے باوجود مشاعرہ اپنے آغاز سے لے کر اختتام تک ایک منفرد خوشگوار منظر پیش کرتا رہا۔ جس میں ہر شاعر کو بہت سی داد ملی اور آغاز سے لے کر اختتام تک مشاعرے کا جوش و خروش برقرار رہا ۔ 

اس ساری کاوش کا سہرا معروف غزل گول منتظم اعلیٰ ڈاکٹر صباحت عاظم واسطی کے سر ہے۔ جنہوں نے اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے سید سروش آصف جیسے مخلص و محنتی انسان کو تمام اہم ذمہ داریاں دیں جنہوں نے نا صرف خوب صورتی سے ٹیم ممبرز کا انتخاب کیا بلکہ نہایت جاں فشانی سے تمام مراحل میں پیش پیش رہے۔ 

مشاعرہ ’’سخنور بہت اچھے‘‘ کا انعقاد
مشاعرہ کے منتظمین کا گروپ

ان کی ٹیم ممبران میں سلمان جاذب جو شارجہ سینٹر کی ادبی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں اور حنا عباس، ماہ نور، مسکان سید ریاض، سید مسعود نقوی نے بھی ان کے شانہ بشانہ کام کیا جب کہ تقریب کے انعقاد میں دبئی کی واحد رجسٹرڈ ادبی تنظیم بزم اردو نے کلیدی کردار ادا کیا۔ بزم اردو یو اے ای میں اردو زبان و ثقافت کی بقا کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔ بزم اردو کے ریحان خان اردو کے عاشق ہیں مشاعرہ میں بیرون ملک مقیم اردو ادب کی نامور شخصیات کو لائف ٹائم اچیومنٹ، سفیر نو اور خادم اردو ایوارڈ دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ 

ڈاکٹر مختار الدین احمد اور آرجے ریڈیو فہد حسین کو پیش کئے گئے۔ سید سروش آصف نے اس موقع پر کہا کہ اس مشاعرہ کا انعقاد خصوصاً ان لوگوں کے لئے کیا گیا ہے جو مشاعروں کے گرتے معیار کی وجہ سے شرکت نہیں کرتےاس میں ہمیں کامیابی ملی اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس سلسلے کو جاری رکھیں اور یہ روایت بھی قائم رکھی جائے گی۔ مشاعرہ کے پہلے حصہ میں ایوارڈ اور مہمانوں کو اعزازی تحائف پیش کئے گئے۔ مشاعرہ کی نظامت کے فرائض سروش آصف نے بخوبی اپنے انداز میں ادا کئے۔ صدارت ڈاکٹر مختار الدین نے کی۔ پہلے مقامی شعراء ڈاکٹر ثروت زہرہ، مقصود احمد شبنم، فرہاد جبریل، سلمان جاذب، مسرت عباس، تابش زیدی نے خوب داد سمیٹی۔ 

حاضرین کی دل چسپی بڑھانے کے لئے خوب صورت پلے کارڈ بھی توجہ کا مرکز رہے جن پر معروف شعراء کے اشعار اور مصرے درج تھے۔ یہ واحد بین الاقوامی مشاعرہ تھا جو اپنے دیئے گئے وقت پر شروع اور ختم ہوا۔ وقت پر پہنچنے والے عاشقان ارد و کو تحائف سے نوازا گیا۔ مہمان شعراء ناصر سلطان کاظمی، شارق کیفی، سید عنصر، سالم سلیم اور عائشہ ایوب نے اپنے اپنے انداز سے کلام سنا کر محفل کو چارچاند لگا دیئے۔ 

بزم اردو، ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی اور سید سروش آصف کی کوششوں سے ایک معیاری اور بھرپور مشاعرہ کا انعقاد ہوا مشاعرہ میں داخلہ فری تھا۔ انتظامیہ شاندار مشاعرہ کے انعقاد پر مبارکباد کی مستحق ہے اور توقع ہے کہ مستقبل میں بھی ایسے معیاری مشاعروں کا انعقاد ہوتا رہے گا۔

تازہ ترین