ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانا ہو یا پھر ناگہانی آفات کی صورت میں خدمت خلق کا فریضہ انجام دینا ہو، انسانیت کے دشمن دہشتگردوں کی کمر توڑنا ہو یا ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار بنے لوگوں سے نمٹنا ہو، پاک فوج، پاکستان رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلی صف میں کھڑے دکھائی دیتے ہیں۔ سندھ بھر میں پاکستان رینجرز سندھ کے افسران اور جوان ملک دشمن عناصر، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف انتہائی موثر انداز میں کارروائیوں میں مصروف ہیں اور رینجرز کی کامیاب کارروائیوں اور اقدامات کے بعد سندھ میں مثالی امن بھی قائم ہوا ہے۔
رینجرز کی جانب سے سندھ بھر میں ملک دشمن عناصر، دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف انتہائی موثر انداز سے کارروائیاں جاری ہیں۔ منظم حکمت عملی کے تحت کی جانے والی کارروائیوں کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں اور دہشت کی علامت سمجھے جانے والےڈاکو اور جرائم پیشہ عناصر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہورہے ہیں۔ یہ سب کچھ سندھ رینجرز کی مخلصانہ کاوشوں و اقدامات کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ رینجرز کی انہی کاوشوں کی بدولت بالائی سندھ میں دہشت کی علامت بنے درجنوں بدنام زمانہ ڈاکو ہتھیار پھینک چکے ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔
لاڑکانہ اور کشمور سمیت دیگر اضلاع میں جرائم پیشہ عناصر نے رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا اعلان کیا، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ مختلف قبائل سے تعلق رکھنے والے 150 جرائم پیشہ افراد نے جرم کی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے اور ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونےکے عزم کا اظہار کیا ہے۔۔ اس سلسلے میں شہباز رینجرز سکھر کے دفتر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سندھ کے مختلف اضلاع کشمور، گھوٹکی، کندھکوٹ میں تیغانی، جاگیرانی، چولیانی، سبزوئی، جتوئی، سرکی، نندوانی، میرانی، لولائی اور چاچڑ سمیت دیگر برادریوں کے 150 سے زائد جرائم پیشہ افراد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوگئے۔ انہوںنے اپنا اسلحہ سیکٹر کمانڈر شہباز رینجرز کرنل محمد ساجد کے حوالے کیا۔جرم کی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرنے والے افرادنے اپنی صلاحیتیں ملک کی تعمیر و ترقی میں استعمال کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں قومی دھارے میں لانے کے لئے پاکستان رینجرز سندھ نے کاوشیں کی ہیں، اب وہ پاک سرزمین کی سلامتی اور تحفظ کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ ہم بھی چاہتے تھے کہ ہمارے بچے اسکول جائیں اور پڑھ لکھ کر بڑے افسر بنیں، ، لہذا ہم نے رینجرز کے سامنے پیش ہوکر ہتھیار ڈال دیے اور خود کو قانون کے حوالے کردیا۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز کی جانب سے ہمیں قانونی و اخلاقی معاونت کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔ قومی دھارے میں شامل ہونے والوں کو قومی پرچم اور دیگر تحائف پیش کئے گئے۔ سیکٹر کمانڈر کرنل محمد ساجد نے انہیں سندھی ٹوپی پہنائی جب کہ ڈی آئی جی پولیس سکھر، اقبال دارا نے اجرک پیش کی۔
تقریب کے دوران ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد نے پاکستان رینجرز سندھ سے رابطہ کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا، ہم ان کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، ان کا یہ اقدام دیگر جرائم پیشہ افراد کے لئے مشعل راہ ہے اور وہ بھی خود کو جرائم کی دنیا سے نکال کر قانون کے حوالے کریں، ہم انہیں یقین دلاتے ہیں کہ اگر وہ خود کو قانون کے حوالے کرینگے تو ان کا نہ صرف خیر مقدم کیا جائیگا بلکہ انہیں قانونی معاونت بھی فراہم کی جائیگی ۔ہتھیار ڈالنے والے افراد قتل، ڈکیتی، پولیس مقابلے اور چوری سمیت دیگر جرائم کی وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔ تقریب میں ڈی آئی جی سکھر رینج اقبال دارا، ایس ایس پی سکھر عرفان علی سموں، ڈپٹی کمشنر سکھر غلام مرتضیٰ شیخ سمیت رینجرز، پولیس اور انتظامی افسران بھی موجود تھے۔
جرائم پیشہ افرادکے اتنی بڑی تعداد میں رینجرز کے سامنے ہتھیار ڈالنے اور قومی دھارے میں شامل ہونے پر سکھر کی مختلف سیاسی، سماجی، عوامی و تجارتی تنظیموں کے رہنمائوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے۔جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری، مشرف محمود قادری، سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتواور رضوان قادری، سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی ہارون میمن، سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی جاویدمیمن، گولیمار انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر اور ملک فلاحی تنظیم کے صدر ملک محمد جاوید، بندھانی برادری کے حاجی شریف بندھانی، حافظ شعیب، عبدالجبار راجپوت سمیت ودیگر رہنماؤں نے کہا ہے کہ شہباز رینجرز کے افسران نے دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑنے، دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاکوئوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھی منظم حکمت عملی کو اپناتے ہوئے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
سندھ اور اس سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں متعدد کارروائیوں کے دوران رینجرز نے نہ صرف دہشت گردی کے منصوبوں کو ناکام بنایا بلکہ اسلحے کی اسمگلنگ کی روک تھام کو بھی یقینی بنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے رینجرز کی کارروائیوں کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مثالی امن کے قیام کے لئے رینجرز اور پولیس اپنی کارروائیاں اسی طرح جاری رکھیں گی۔