• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

نوجوان کرپٹ لوگوں کا ہر جگہ تعاقب کریں، عمران خان، تعلیم کیلئے خدمات پر آرمی چیف کو خراج تحسین


اسلام آباد(ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بادشاہت کے نظام کی وجہ سے مسلمان پیچھے رہ گئے، جمہوریت میں خاندانی سیاست کی گنجائش نہیں، خاندانی سیاست جمہوریت کی نفی ہے ‘شعور نہ ہونے کی وجہ سےپاکستان میں لوگ کرپٹ لوگوں پر بھی پھول پھینکتے اور ان کے لئے زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔

نوجوان کرپٹ لوگوں کاہرجگہ تعاقب کریں ‘اسی طرح نیا پاکستان بنے گا‘ کرپٹ لوگ عوام کے دشمن ہیں ‘ کرپٹ قومیں کبھی ترقی نہیں کرسکتیں ‘ کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم شریک ہو‘ اے بی سی یا زیڈ کوئی پلان نہیں ہوتا‘جب جدوجہد کرتے ہیں تو کشتیاں جلانی پڑتی ہیں ‘معیشت مستحکم ہوچکی ‘آگے کا سفر بہتری اورترقی کا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نسٹ یونیورسٹی ‘ پنجاب حکومت کی طرف سے بدعنوان افراد کی تلاش کیلئے اینٹی کرپشن ایپ کی افتتاحی تقریب اورمعاشی ٹیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔

پیرکو نسٹ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں سیاسی جماعتوں کے اندر خاندانی سیاست ہے اور اسی بنیاد پر لوگ آگے آتے ہیں‘ جب آپ کشتیاں جلا کر آگے نکلتے ہیں تو کوئی پلان بی نہیں ہوتا اور زندگی میں کوئی شارٹ کٹ نہیں۔

کچھ دن پہلے بھی ایک پلان بی ہوا پھر سی اور پھر زیڈ پر چلا گیا‘ آئندہ چار سال تک آپ کو یاد دلاتا رہوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان دیا گیا‘ بلاول بھٹوکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ فیملی سسٹم کی وجہ سے11سال سے ایک پارٹی کا چیئرمین رہنے والا تھیوری لے کر آتا ہے کہ جب بارش ہوتی ہے تو پانی آتا ہے۔

وزیراعظم نے تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی خراج تحسین پیش کیا ۔ دریں اثناءپنجاب حکومت کی طرف سے اینٹی کرپشن ایپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم شریک ہو‘ ماضی میں کک بیکس اور کمیشن کے لئے ایسے منصوبے شروع کئے گئے جن کی ضرورت ہی نہیں تھی، کرپٹ قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتیں‘ کرپٹ معاشروں میں سرمایہ کاری نہیں آتی ۔

شعور نہ ہونے کی وجہ سے لوگ کرپٹ لوگوں پر بھی پھول پھینکتے اور ان کے لئے زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ان لوگوں کو یہ سمجھ نہیں ہے کہ ملک کا پیسہ چوری ہونے سے صرف حکومت یا قومی خزانے کو نہیں بلکہ پوری قوم کو نقصان ہوتا ہے۔ 

سمندر پار پاکستانی سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں لیکن یہاں کرپشن کی وجہ سے وہ سرمایہ کاری نہیں کرتے۔ ملتان میں میٹرو بس سروس وہاں کے عوام کا مطالبہ تھا نہ ہی ضرورت لیکن کک بیکس اور کمیشن کے لئے ایسے منصوبے شروع کئے جاتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک احمقانہ بات یہ سننے کو ملتی ہے کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے، یہی احمقانہ سوچ ہمارے پیچھے رہ جانے کی بنیاد ہے۔ 

علاوہ ازیں وزیرِ اعظم کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کے اجلاس کا نعقاد پیر کو ہوا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کی حکومتی کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

اقتصادی اشاریوں کے اعتبار سے سنگین مشکلات میں گھری معیشت میں آج واضح استحکام نظر آ رہا ہے، استحکام سے آگے کا سفر معیشت کی بہتری اور ترقی ہے۔

تازہ ترین