کراچی (عبدالماجدبھٹی/ اسٹاف رپورٹر) ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے ساتھ ہی پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے کسی بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لئے امیدوار بن کر سامنے آرہا ہے ۔ پاکستان میں بورڈ کا انٹرنیشنل کرکٹ لانے کا مشن پورا ہوگیا ہے۔ نئے مشن کی تکمیل یوں سے قبل اہم پیش رفت میں پی سی بی کا کہنا ہے کہ مانو سواہنی نے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی ہے۔ آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی آئی سی سی بورڈ کے اجلاس میں دی جاتی ہے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ اپنا کیس مضبوط انداز میں پیش کرنا چاہتا ہے تاکہ جب میزبانی کے لئے امیدوار سامنے آئیں تو پاکستان کو بھی کسی بڑے ایونٹ کی میزبانی مل سکے۔ پی سی بی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر مانو سواہنی چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی خصوصی دعوت پر دو روز کیلئے پاکستان آرہے ہیں، وہ اسلام آباد اور لاہور میں اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے اور مختلف بریفنگز میں شرکت کریں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ2023سے 2031کے سائیکل کے دوران کسی ایسے آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کا خواہش مند ہے جس میں پاکستانی ٹیم شرکت کرے گی۔ مانو سواہنی پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت پر22اور23جنوری کو پاکستان پہنچ رہے ہیں۔ چوں کہ ان کا دورہ پہلے سے طے شدہ ہے اس لئے وہ لاہور میں24 جنوری کو پاکستان اور سری لنکا کا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل میچ نہیں دیکھیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی فیوچر ٹور پروگرام کے تحت 2023سے2031کے سائیکل کے دوران مردوں اور خواتین کے 8،8اور چار انڈر 19ٹورنامنٹ ہوں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے سی ای او کو بریفنگ میں بتائے گا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایونٹ کرانے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ 1987اور1996کے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کے بعد پاکستان کو2008کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ملی تھی لیکن پاکستان کے کشیدہ حالات کی وجہ سے پاکستان کی جگہ میگا ایونٹ جنوبی افریقا میں کھیلا گیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مانوسواہنی22جنوری کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا اور وزارت داخلہ حکام سے ملیں گے۔ وزارت داخلہ میں ان کے لئے سیکیورٹی کی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اسی شام وہ لاہور پہنچیں گے۔23جنوری کو لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کے بارے میں بریفنگ دی جائے گی۔ پی سی بی ہیڈ کوارٹر میں ان کے لئے پی سی بی انتظامیہ کی جانب سے ایک تفصیلی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں پی سی بی بتائے گا کہ اس کے پاس آپریشنل صلاحیت کس نوعیت کی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے ڈومیسٹک ٹورنا منٹ کے بارے میں انہیں مکمل بریفنگ دے گا اور بتائے گا کہ نئی پی سی بی انتظامیہ نے مئی سے دسمبر تک کس منظم اور پروفیشنل انداز میں ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کرائے اور اس میں کتنا پیسہ خرچ کیا گیا۔ پی سی بی حکام کا خیال ہے کہ مانو سواہنی کا دورہ پاکستان میں بڑی انٹرنیشنل ٹیموں کو لانے کی راہ ہموار کرے گا۔ واضح رہے کہ ایک دن پہلے پاکستان کرکٹ بورڈ اور بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے معاملے پر قائم ڈیڈلاک ختم کرنے میں آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے اہم کردار ادا کیا تھا۔