• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ترکی میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتیں 22 ہوگئیں، کئی عمارتیں منہدم، ایک ہزار زخمی

ترکی میں خوفناک زلزلہ، ہلاکتیں 22 ہوگئیں


کراچی (نیوزڈیسک، ایجنسیاں) ترکی کے شمال میں شدید زلزلے کے بعد امدادی کارروائیں جاری ہیں۔ 6.8 کی شدت کے اس زلزلے سے کم از کم 22 افراد ہلاک اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے کارروائیاں جاری، خیمے،کمبل اوراشیائے خوردنوش پہنچادی گئیں،ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ، ترکی کا شمالی صوبہ الازیغ زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ زلزلے سے علاقے میں کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ حکام کے مطابق اب تک کم از کم بائیس افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ترک حکام کے مطابق منہدم ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں افراد پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو کا کام جاری ہے۔ زلزلے کا مرکز ترک دارالحکومت انقرہ سے 750 کلومیٹر دور الازیغ صوبے کا سیوریجے نامی قصبہ تھا۔ گزشتہ شب قریب نو بجے کے قریب یہ زلزلہ 6.7 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ ترکی کے وزیر داخلہ سلیمان سوئلو کے مطابق ریسکیو ٹیمیں گزشتہ شب ہی متاثرہ علاقوں کی جانب روانہ کر دی گئی تھیں جب کہ ملکی فوج کو بھی امدادی کاموں میں شریک ہونے کے لیے الرٹ رکھا گیا ہے۔ شدید سرد موسم کے باوجود امدادی ٹیمیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خدشہ ہے کہ ایک عمارت کے ملبے میں کم از کم بیس افراد ابھی بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ سی این این ترک کے مطابق امدادی ٹیموں نے سیوریجے شہر کے مرکز میں ایک متاثر عمارت کے ملبے سے آٹھ افراد کو زندہ نکال لیا، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے ترک ادارے (AFAD) کے مطابق الازیغ صوبے میں اٹھارہ افراد ہلاک ہوئے جب کہ ہمسایہ صوبے مالاتیا میں بھی چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ادارے کے مطابق 920 زخمی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ملاتیا صوبے میں بھی زلزلے سے کئی افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ متاثرہ علاقوں میں شدید سردی کے باعث بستر، خیمے اور کمبل بھیج دیئے گئے۔ترک حکام نے کہا کہ ملاتیا میں متاثرین کے لیے سپورٹس سینٹر، اسکول اور گیسٹ ہائوس کھول دیے گئے۔متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے افراد کی امداد کے لیے تمام تر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور ہم اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ادھرعراق، شام،اردن اور لبنان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ترک حکومت نے متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیوں کے تحت خیمے اور کمبل فراہم کرنا شروع کردیئے ۔متاثرہ علاقوں میں شدید سردی ہے اور درجہ حرارت رات کو صفر تک گرجاتا ہے۔ترکی کی وزیر صحت فخرالدین کوجہ نے دیگر وزرا کے ہمراہ امدادی آپریشن کی نگرانی کے لیے علاقے میں پہنچ گئے۔ وزیر داخلہ سلیمان سویلو کا کہنا تھا کہ زلزلہ تیسرے درجے کی شدت کا ہے جس کے لیے بیرونی نہیں بلکہ قومی سطح پر امداد کی ضرورت ہے۔ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی کے عہدیداروں نے لوگوں کو متنبہ کیا کہ وہ زلزلے سے متاثرہ عمارتوں میں داخل ہونے سے گریز کریں۔

تازہ ترین