• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں سے زیادتی، سزائیں مزید سخت کرنے کا فیصلہ

خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کے خلاف سزاؤں کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں عمر قید کی سزا میں کسی قسم کی معافی نہ دینے اور سزائے موت کی صورت میں مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو اور آڈیو بنا کر تشہیر کی تجاویز دی گئی ہیں۔

یہ تجاویز صوبائی وزیر سماجی بہبود ہشام انعام اللّہ کی زیر صدرات صوبائی اسمبلی کی ذیلی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں دی گئیں۔

اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللّہ خان، ثوبیہ شاہد، آسیہ خٹک، سیکرٹری سوشل ویلفئیر محمد ادریس، ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ نے شرکت کی۔

ذیلی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر ایکٹ 2010 میں ترامیم کے حوالے سے تجاویز کو حتمیٰ شکل دی گئی۔

کمیٹی نے اپنی تجاویز میں کہا ہے کہ بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کی سزاؤں میں کسی قسم کی معافی نہیں ہوسکے گی اور عمر قید کی سزا طبعی موت تک کی ہوگی، جبکہ سرعام پھانسی کے بجائے سزائے موت پانے والے مجرموں کی پھانسی کی ویڈیو اور آڈیو بنا کر اس کی تشہیر کی جاسکتی ہے۔

کمیٹی نے بچوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی ہراسانی یا زیادتی کے مرتکب افراد کو کسی بھی تعلیمی ادارے میں ملازمت نہ دینے کی بھی تجویز دی ہے۔

کمیٹی نے پورنو گرافی میں ملوث افراد کے لئے چودہ سال تک قید کی سزا اور پچاس لاکھ روپے تک کے جرمانے کی تجویز دی ہے۔

تازہ ترین