• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملکی معیشت پر سیاست کا یہ وقت نہیں، خسرو بختیار

وفاقی وزیرفوڈ اینڈ سیکیورٹی خسرو بختیار قومی ا سمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے


وفاقی وزیرفوڈ اینڈ سیکیورٹی خسرو بختیار کاکہنا ہے کہ پیدوار کے وسائل پرانے ہیں، گندم کی طلب آئندہ سال مزید بڑھ جائے گی ، یہ ملکی معیشت پر سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔

قومی ا سمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خوراک خسرو بختیار نے کہا کہ خصوصی فنانس کمیٹی بنائی جائے جو موجودہ اور آئندہ کی معاشی صورتحال پر مل کر پالیسی بنائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس سال 27 ملین ٹن گندم کی ضرورت ہوگی جو آئندہ سال مزید بڑھ جائے گی، سندھ رواں سال گندم کا ایک دانا جمع نہ کرسکی جبکہ اس نے 14لاکھ ٹن گندم جمع کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔

خسرو بختیار نے بتایا کہ آج وزیراعظم عمران خان کی صدارت اہم اجلاس ہوا ہے،حکومت اور اپوزیشن کو ملکی معاشی معاملات پر ایک ہونا پڑےگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکسوں کی ادائیگی کا حجم کم ہے،ڈار صاحب کی اقتصادی پالیسی پائیدار نہیں تھی، نون لیگ کی حکومت جب آئی ایم ایف کے پاس گئی تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بہت کم تھا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ جو قرضہ دیتا ہے تو وہ خسارہ اور زرمبادلہ کے ذخائر دیکھتا ہے، جو آئندہ حکومت ہوگی اس کو یہ چیلنجز نہیں ہونگے،یہ معیشت پر سیاست کرنے کا وقت نہیں ہے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت ہمیں 10 سال کی پالیسی دینی چاہیے،اس وقت ملکی معیشت جن چیلنجز کی گھنٹی دکھا رہی ہے وہ لمحہ فکریہ ہے،پاکستان 100 سالہ عمر پوری کرے گا تو آبادی 40کروڑ ہوجائے گی، تب اسی زمین سے 40 کروڑ لوگوں کو کھلانا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں آبادی زمینی وسائل، موسمیاتی تبدیلی، سرمایہ کاری پر قومی پالیسی بنانا ہوگی،مسلم لیگ ق 7 سے 19 ارب ڈالرتک برآمدات لے کر گئی،پیپلزپارٹی 19 سے 25 ارب ڈالر تک برآمدات لے کر گئی، جبکہ مسلم لیگ نون 25 ارب سے صفر پر برآمدات چھوڑ کرگئی ہے ۔

خسرو بختیار نے کہا کہ پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی بنائی جائے جو مسائل وسائل کے حل پرروڈ میپ طے کرے،ہمیں اس ملک میں سرمایہ کاروں کو عزت دینے کی روایت دینا ہوگی۔

ہمیں اپنی اور خطے خصوصاً چین کے ساتھ موازنہ کرنا چاہیے، وہ کہاں اور ہم کہاں، ہماری آبادی ہر روز کے ساتھ بڑھ رہی ہے،ملک میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا ریشو انتہائی کم ترین ہے ،معیشت کے معاملے پرسیاسی تقریریں نہ کی جائیں، اب وقت ہوش کرنے کا ہے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ جب نون لیگ اورپیپلزپارٹی نے 2008ء میں حکومت بنائی اس وقت اگلے 10 سے 20 سال کی پیش بندی کی ضرورت تھی،

وفاقی وزیر نے کہا کہ سب سے زیادہ اور اچھے معاشی نتائج زراعت دے سکتی ہے، اس بار گنے کے کاشتکاروں کو 55 سے 60 ارب روپے زیادہ ملیں گے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں خسرو بختیار کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے آٹا آٹا کے نعرے مسلسل لگائے جاتے رہے۔

تازہ ترین