• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانیٹری پالیسی پر تنقید، گورنر اسٹیٹ بینک کا رد عمل

نئی مانیٹری پالیسی پر تنقید کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا رد عمل سامنے آگیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے آئندہ 2 ماہ کے لیے نئی مانیٹری پالیسی جاری کی جس میں شرح سود کو 75 بیسز پوائنٹ کم کرکے 12اعشاریہ50 فیصد کردی گئی تھی۔

نئی پالیسی میں کاروباری طبقے کو شرح سود میں مزید کمی کی توقع تھی، تاہم نئی پالیسی شرح سود کو 12اعشاریہ50 رکھنے پر مرکزی بینک کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

اس تنقید پر اب گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا رد عمل بھی سامنے آگیا۔

ایک ویڈیو پیغام میں گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ طلب میں کمی کی وجہ سے منہگائی کی شرح میں کمی آرہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نئی صنعت لگانے والوں کو 7 فیصد کی شرح پر قرض ملے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے طبی آلات امپورٹ کرنے پر قرض 3 فیصد کی شرح پر ملے گا۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ طبی آلات کی امپورٹ کے لیے قرضہ دینے والے بینکوں کو مرکزی بینک بلاسود قرض فراہم کرے گا۔

رضا باقر نے کہا کہ کورونا پر جلد از جلد قابو پانا ضروری ہے۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے نئی پالیسی میں کورونا وائرس کے سدِ باب کے لیے اسپتالوں کو اسکیم دیتے ہوئے 5ارب روپے مالیت کی ری فنانسنگ اسکیم متعارف کروائی ہے۔

شرح سود میں کمی کے ساتھ مرکزی بینک نےصنعتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے 100ارب روپے مالیت کی عارضی اکانومک ریفاننسنگ اسکیم متعارف کرائی ہے۔

تازہ ترین