• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری غیرقانونی ہے، سیاسی و مذہبی رہنما

کراچی /اسلام آباد/لاہور/ملتان(اسٹاف رپورٹر/نمائندگان جنگ)سیاسی، مذہبی و سماجی رہنمائوں سابق رکن قومی اسمبلی اور ذوالفقار علی بھٹوکے قریبی ساتھی سید خادم علی شاہ، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی عبدالغفار ڈوگر،مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک سہیل کمڑیال، ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور مرکزی رہنماؤں سید ثاقب اکبر ، پیر صفدرگیلانی ، علامہ عارف حسین واحدی ،رضیت باللہ ،مولانا محمود الحسن ، پیر غلام رسول اویسی ، سید ناصر شیرازی، نذیر احمد جنجوعہ، سماجی کارکن اورفیڈریشن آف ریئلٹرز کےرہنما اسرار الحق مشوانی اور دیگر نے جنگ جیو کے ایڈیٹر انچیف کی گرفتاری کو غیرجمہوری و غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت میر شکیل الرحمان کو فوری رہا کرے ۔سید خادم علی شاہ نے مزید کہا کہ پاکستانی میڈیا پر حکومت کا وار ملک سے حق اور سچ کا خاتمہ ہے، پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری اوران سے روا سلوک سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ اس ملک میں میڈیا حق اور سچ بیان کرے اور اس کی ترویج کیلئے اپنا کردار ادا کرے، نااہل حکمران کو چاہئے تھا کہ سب سے بڑے ایشوکورونا وائرس کے خاتمے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرتے لیکن انہوں نے اپنی توپوں کا رخ سیاست دانوںاور مخالفین کی گرفتاری کی جانب موڑا ہوا ہے۔ سیدخادم علی شاہ نے کہا ہے کہ یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ میرشکیل الرحمن کی گرفتاری میں حکومت کا سو فیصد کردار ہے۔ وہ نہیں چاہتی کہ ملک کی بدترین صورتحال سے عوام کو آگاہ کیا جائےاور حق اور سچ کا گلا دبا دو۔ میرشکیل الرحمان نےکمال حوصلے اور ہمت کا ثبوت دیا ہے۔ گرفتاری کے بعد صعوبتیں برداشت کررہے ہیں لیکن ظالم حکمران کے آگے جھکے نہیں۔ ظالموں کو ان کے بڑے بھائی میرجاوید رحمن کی شدید بیماری کا بھی احساس نہیں ہےاور پورے خاندان کو کرب اور اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔ کورونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لیا ہوا ہے لیکن پاکستانی وزیراعظم چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی ملک سہیل کمڑیال نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ کے سربراہ کو صرف اور صرف حق اور سچ بیان کرنے اور لکھنے کی پاداشت میں نیب کے ذریعے گرفتار کرایا ہے ، انہوں نے جنگ اور جیو نیوز پر حکومتی یلغار کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کیلئےصرف نیب کو استعمال کیا گیا،اصل محرک حکومت ہے، حکومتی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں اب میر شکیل الرحمان کے جھوٹے کیس کو طوالت دی جا رہی ہے، حکومت کو ملک میں آزادی صحا فت کو یقینی بنانے کے اقدامات کرنا ہونگے، حکومت میڈیا کی آزادی کو دبانے کی بجائے اپنی گورننس کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما وسابق رکن قومی اسمبلی عبدالغفار ڈوگر نے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کوقابل مذمت اورآزادی صحافت پر حملہ قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوراً میر شکیل الرحمان کو رہا کرے۔انہوں نےکہا ہے کہ نیب اور نیازی گٹھ جوڑملک کے چوتھے ستون کو کمزور کرنے کی سازش کررہا ہے ،مگر یہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا ،آئین و قانون کی صریحاً خلاف ورزی کرکے صرف ذاتی انا کے لئے ملک کے سب سے معتبر ادارے کے سب سے معتبر میڈیا پرسن کے خلاف ایسے ہتھکنڈوں کا استعمال افسوس ناک ہے ،اس سے حکومت اور اداروں کے وقارمیں کمی ہوئی ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور مرکزی رہنماؤں سید ثاقب اکبر ، پیر صفدرگیلانی ، علامہ عارف حسین واحدی ،رضیت باللہ ،مولانا محمود الحسن ، پیر غلام رسول اویسی ، سید ناصر شیرازی اور نذیر احمد جنجوعہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ روزنامہ جنگ اور جیو نیوزکے ایڈیٹرانچیف میر شکیل الرحمان کی گرفتاری غیر قانونی، غیر جمہوری اور انتقامی کارروائی اور آزادی صحافت پر سنگین حملہ ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کے انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہورہی یا وہ بے حس و بے بس ہیں ۔ آزادی صحافت کی جنگ میں صحافی ہمیشہ سربلند رہے لیکن حکمرانوں کا مقدر رسوائیوں کا شکار ہوا ۔ میر شکیل الرحمان پر مقدمات بوگس اور انتقام پر مبنی ہیں۔سماجی کارکن اورفیڈریشن آف ریئلٹرز کےرہنما اسرار الحق مشوانی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو فوری طورپر رہا کیا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے میر شکیل الرحمان کی ضمانت پر رہائی کی اپیل کی ہے، ان کی رائے اور دلیل کو انسانیت کی ہمدردی کیلئے رد نہیں کیا جاسکتا۔

تازہ ترین