کراچی (نیوز ڈیسک) چینی سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کہا ہے کہ اس نے ایسی متعدد اینٹی باڈیز ڈھونڈ لی ہیں جو کورونا وائرس کو خلیوں میں داخل ہونے سے روکنے میں مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پیش رفت سے کووڈ 19 کے علاج اور بچاؤ میں خاصی مدد مل سکتی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق بیجنگ میں سنگوا یونیورسٹی میں سائنسدان ژینگ لنکی نے کہا ہے کہ ان اینٹی باڈیز کی مدد سے بنائی جانی والی دوا کو موجودہ طریقوں کی نسبت مؤثر انداز میں استعمال کیا جا سکے گا۔ موجود طریقوں میں پلازما کے ذریعے کیے جانے والا علاج شامل ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پلازما میں اینٹی باڈیز تو موجود ہوتی ہیں لیکن آپ کو یہ اپنے خون کے گروپ کے حساب سے لگایا جاتا ہے۔جنوری کے اوائل میں ژینگ کی ٹیم اور شینجن تھرڈ پیپلز اسپتال میں سائنسدانوں کی ایک اور ٹیم نے کووڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کا خون لے کر اس پر تحقیق شروع کی اور 206 مونوکلونل اینٹی باڈیز علیحدہ کیں جن میں وائرس کے پروٹینز کے ساتھ چپکنے کی طاقت بہت زیادہ تھی۔
انھوں نے برطانوی نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اس کے بعد انھوں نے متعدد ٹیسٹ کیے جن کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ کیا یہ اینٹی باڈیز اس وائرس کو خلیوں میں گھسنے سے روک پائیں گی۔
ژینگ نے بتایا کہ ’پہلی 20 کے قریب اینٹی باڈیز میں سے چار اس وائرس کو روکنے میں کامیاب ہوئے اور دو نے ایسا ’انتہائی مؤثر‘ انداز میں کیا۔‘انھوں نے کہا کہ ’اینٹی باڈیز کو اس سے قبل بھی طبی بنیادوں پر استعمال کیا جا چکا ہے۔ انھیں کینسر، آٹو امیون بیماریوں اور متعدی امراض کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جا چکا ہے۔