پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن جاری رہے گا۔ صورت حال کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔ لوگوں کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کی صورت میں مریضوں کی تعداد بڑھی تو لاک ڈاؤن کر دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں عسکری حکام نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رمضان کے مہینے میں بھی اسمارٹ لاک ڈاون جاری رہے گا۔ جن دکانوں کو کھولنے کی اجازت ہے وہ ایک گھنٹے اضافے کے ساتھ شام چھ بجے تک کھلی رہیں گی، سحری کے وقت صرف دودھ دہی، بیکری اور کریانہ اسٹور کھلیں گے تاہم ریسٹورنٹ مکمل بند رہیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ابھی پبلک ٹرانسپورٹ، حجام اور بیوٹی پارلر کھولنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
علما کرام کے ساتھ 20 نکاتی معاہدے کے تحت جس صحن میں مسجد نہیں وہاں تراویح نہیں ہو گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں 95 ہزار میں سے 65 ہزار فورس ناکوں پر ہے۔ جس میں بتدریج کمی کی جائے گی، لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کیں اور مریضوں کی تعداد بڑھی تو دوبارہ لاک ڈاؤن کردیا جائے گا۔