…حبیب جالب…
صدا آرہی ہے مرے دل سے پیہم
کہ ہوگا ہر اک دشمن جاں کا سر خم
نہیں ہے نظام ہلاکت میں کچھ دم
ضرورت ہے انسان کی امن عالم
فضاؤں میں لہرائے گا سرخ پرچم
صدا آرہی ہے مرے دل سے پیہم
نہ ذلت کے سائے میں بچے پلیں گے
نہ ہاتھ اپنے قسمت کے ہاتھوں ملیں گے
مساوات کے دیپ گھر گھر جلیں گے
سب اہل وطن سر اٹھا کے چلیں گے
نہ ہوگی کبھی زندگی وقف ماتم
فضاؤں میں لہرائے گا سرخ پرچم