ایک نئی تحقیق کے نتیجے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کے استعمال سے کیل، مہاسوں کو روکنے اور اس کے علاج میں مدد ملتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق وٹامن ڈی انسانی صحت کے لیے بنیادی اور ناگزیر وٹامن ہے، وٹامن ڈی ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے اور کیلشیم کو صحیح طریقے سے ہڈیوں میں جذب ہونے میں کردار ادا کرتا ہے، وٹامن ڈی کے استعمال سے قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے جس کے نتیجے میں بیماریوں سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی ذہنی صحت میں بھی مثبت کردار ادا کرتا ہے جس سے ڈپریشن، ذہنی اور اعصابی دباؤ کی شکایت میں آرام ملتا ہے۔
وٹامن ڈی جلد کی خوصورتی اور اس کی صحت پر بھی اثر انداز ہوتا ہے، وٹامن ڈی کی کمی سے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں جلد کا مرجھا جانا، لال ہو جانا، جلد پر خارش ہونا، کیل مہاسوں اور جھائیوں کا بننا اور وقت سے پہلے چہرے پر جھریاں آ جانا شامل ہے۔
وٹامن ڈی ایکنی میں کیسے معان ثابت ہوتا ہے ؟
وٹامن ڈی ’ اینٹی بیکٹیریل ‘ اور ’ اینٹی انفلامینٹری ‘ خصوصیات رکھتا ہے جو کہ جلد کے لیے نہایت موزوں ہیں، اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ایکنی بننے والے بیکٹیریا سے نجات دلاتا ہے جبکہ ایکنی سے ہونے والی سوجن کو ختم کرنے میں مدد دیتا ہے، ایکنی بننے اور اس کے بگڑنے یعنی موٹی ایکنی ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں ان میں سے ایک وٹامن ڈی کی کمی بھی ہے۔
وٹامن ڈی حاصل کرنے کا قدرتی ذریعہ
سورج کی شعائیں وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے، دھوپ جلد پر پڑنے سے قدرتی طور پر اس کے بننے کا عمل شروع ہو جاتا ہے، وٹامن ڈی حاصل کے لیے روزانہ 10 سے 15 منٹ سورج کے سامنے بیٹھنا چاہیئے، کوشش کریں خود کو گرمی سے بچائیں اور ٹھنڈی دھوپ سیکیں یعنی صبح 10 سے پہلے اور شام 5 بجے کے بعد والی دھوپ مفید ہے۔
وٹامن ڈی حاصل کرنے والی غذائیں
وٹامن ڈی متعدد غذاؤں میں پایا جاتا ہے جن میں انڈے کی زردی، مشروم، سالمن مچھلی، گائے کا دودھ، سوئے دودھ، سیریلز، دلیہ، نارنجی کا رس اور مچھلی کے جگر کا تیل۔
وٹامن ڈی کی کمی سے بچنے کے لیے سپلیمنٹس کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے ۔