• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پالیسی ریٹ 5 فیصد اور کائبور ماہانہ بنیاد پر مقرر کیا جائے، تاجر و صنعتکار

ملک بھر کے صنعت کاروں اور تاجروں کے نمائندہ ادارے وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان نے اسٹیٹ بینک سے پالیسی ریٹ 400 بیسس پوائنٹ کم کر کے 5 فیصد تک لانے اور بینکوں کے کائبور (KIBOR) ریٹ کو سہ ماہی کی بجائے ماہانہ بنیاد پر مقرر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

اسٹیٹ بینک کے صدر رضا باقر کے نام خط میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر شیخ سلطان رحمٰن نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ڈیمانڈ میں واضح کمی کے باعث اگست میں انٹرسٹ 5 فیصد متوقع ہے۔

پاکستان کا ایکسٹرنل رسک بھی کم ہوا ہے کیونکہ آر ایف آئی کے تحت پاکستان کے 1.38 ارب ڈالر کے قرضے ری شیڈول ہوئے ہیں، دوسری جانب 70 فیصد تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہو چکا ہے، ان حالات میں ملکی معیشت کو فوری ریلف دینے کے لئے پالیسی ریٹ 400 بیسس پوائنٹ کم کر کے اسے 5 فیصد تک لایا جائے تاکہ ملک میں سپلائی لائن متاثر نہ ہو۔ اگر سپلائی لائن متاثر ہوئی تو ملک میں مہنگائی کی ایک دوسری لہر آئے گی جو کہ بڑی خطرناک ہو سکتی ہے۔

سلطان رحمٰن نے اپنے خط میں گورنر اسٹیٹ بینک سے اپیل کی کہ وہ بینکوں کو ہدایت کریں کہ بینک کائبور(KIBOR) پر سہ ماہی نظر ثانی کی بجائے اس پر ماہانہ نظر ثانی کریں۔

تاکہ پالیسی ریٹ میں کمی کا فائدہ جلد از جلد معیشت کو پہنچے، بینکوں کے پا س ڈپازٹ کی کمی نہیں اس لیے ملکی معیشت میں ان کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔

تازہ ترین