• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کورونا سے متاثر، 2 عالمی طاقتیں آپس میں الجھ رہی ہیں، تجزیہ کار


کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ اس وقت جب پوری دنیا کورونا وائرس سے متاثر ہورہی ہے دو عالمی طاقتیں آپس میں الجھ رہی ہیں۔

کورونا وائرس کے بعد کئی صنعتوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، کورونا وائرس نے سب سے زیادہ سیاحتی صنعت کو نقصان پہنچایا ہے جس کے ساتھ کئی دیگر صنعتیں بھی جڑی ہوئی ہیں،کورونا وائرس سے صرف فضائی سفر ہی نہیں بحری سفر بھی متاثر ہوا ہے۔

میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ اس وقت جب پوری دنیا کورونا وائرس سے متاثر ہورہی ہے دو عالمی طاقتیں آپس میں الجھ رہی ہیں، امریکی صدر شک کا اظہار کررہے ہیں کہ کورونا وائرس چینی شہر ووہان کی لیبارٹری میں تیار کیا گیا اور یہیں سے دنیا بھر میں پھیلا یا گیا یا پھیل گیا۔

امریکی صدر ٹرمپ یہ بیانیہ بنانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں کہ یہ وائرس چین کی بداحتیاطی کی وجہ سے دنیا میں پھیلا ہے تو چین کیلئے مشکلات کھڑی ہوجائیں گی اور صدر ٹرمپ کو الیکشن میں فائدہ ہوجائے گا جو اصل میں ان کا مقصد ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ آئندہ امریکی صدارتی انتخابات میں یہ سب سے اہم مسئلہ بن کر سامنے آئے گا۔

امریکا چین کو سزا دینے کیلئے پابندیاں لگانے، قرضے واپس نہ کرنے اور پیداواری یونٹس چین سے منتقل کرنے کا دعویٰ کررہا ہے، امریکا کی کوشش ہے کہ چین کیخلاف دیگر ممالک کو بھی کھڑا کیا جائے، برطانیہ اور آسٹریلیا بھی اس معاملہ میں کود پڑے ہیں، برطانیہ کے سیکرٹری دفاع نے کہا ہے کہ چین کو معلومات دینا پڑیں گی کہ کورونا وائرس کیسے پھیلا، اس سے پہلے آسٹریلیا کے وزیراعظم دو بار چین سے تحقیقات کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت مسلسل امریکی دعوؤں کی تردید کررہا ہے، ڈبلیو ایچ او نے وائرس کے چین کی لیبارٹری میں تیاری کے مائیک پومپیو کے دعوے کو قیاس پر مبنی قرار دیا ہے، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشن ڈیزیز کے سربراہ امریکی ڈاکٹر فاؤ چی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس بات کے بہت کم امکانات ہیں کہ یہ وائرس مصنوعی طور پر تیار کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ، امریکا، آسٹریلیا، برطانیہ اور کینیڈا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا بھی اتفاق ہے کہ وائرس قدرتی طور پر تیار ہوا اور جانوروں سے انسانوں میں پھیلا لیکن پھر بھی ٹرمپ انتظامیہ چین پر دباؤ بڑھارہی ہے۔شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ چینی اخبار کے اداریے کے مطابق امریکی انتظامیہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں اپنی ناکامیاں چھپانے کیلئے چین پر الزام لگارہی ہے، اب تک کسی بھی عالمی سائنسدان نے ووہان لیبارٹری پر وائرس لیک کرنے کا الزام نہیں لگایا۔


ایک رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ کے الزامات کے بعد امریکا میں چین کیخلاف جذبات میں اضافہ ہوا ہے، چین میں اندرون ملک سے بھی دباؤ بڑھ رہا ہے، وہ لوگ جو کورونا وائرس کا شکار ہوئے اب وہ جواب مانگ رہے ہیں اور چینی حکومت انہیں خاموش کروارہی ہے، ایک امریکی اخبار کے مطابق چین میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والوں کو چینی شہر ووہان کے شہریوں کے پیغامات مل رہے ہیں جن میں چینی حکومت کیخلاف قانونی کارروائی کیلئے مدد مانگی جارہی ہے۔

شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ کورونا وائرس کے بعد کئی صنعتوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے، کورونا وائرس نے سب سے زیادہ سیاحتی صنعت کو نقصان پہنچایا ہے جس کے ساتھ کئی دیگر صنعتیں بھی جڑی ہوئی ہیں، سیاحت نہ ہونے کی وجہ سے ایئرلائن انڈسٹری بحران کا شکار ہے، نئے جہازوں کی ڈیمانڈ میں کمی کی وجہ سے جہاز اور جہازوں کے انجن بنانے والی بڑی کمپنیاں خسارے میں ہیں، اسی طرح سیاحت سے جڑی ہوٹلنگ انڈسٹری بھی بحران میں ہے، 2018ء میں عالمی معیشت میں ٹورازم انڈسٹری کا حصہ 8ہزار 800ارب ڈالرز تھا۔

دنیا میں کئی ممالک کی معیشت کا بڑا انحصار سیاحت پر تھا جنہیں بڑا دھچکا لگے گا، صرف مالدیپ کی مثال دی جائے تو ملکی معیشت میں سیاحت کا حصہ 75فیصد ہے، تھائی لینڈ 2014ء کے بعد پہلی بار معاشی بحران کا شکار ہونے جارہا ہے، تھائی لینڈ میں اس سال 4کروڑ سیاحوں کی آمد متوقع تھی مگر کورونا کی وجہ سے اب یہ ممکن نہیں ہے۔۹

ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کے مطابق دنیا بھر میں 7کروڑ 50لاکھ افراد بیروزگار ہوجائیں گے، دنیا کو 2ہزار 100ارب ڈالرز کا نقصان ہوگا جس میں سب سے زیادہ نقصان امریکا کا ہوگا، یو ایس ٹریول انڈسٹری کے مطابق امریکا میں 46لاکھ افراد بیروزگار ہوجائیں گے۔

تازہ ترین