• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کے بیانات پر امریکا میں سول ملٹری کشیدگی

کراچی (نیوز ڈیسک) نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کچلنے کے لیے صدر ٹرمپ کی طرف سے فوج استعمال کرنے کی دھمکیوں پر امریکی عسکری قیادت تحفظات کا اظہار کر رہی ہے۔ امریکا میں سول ملٹری تناؤ اس ہفتے زیادہ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ صدر ٹرمپ کے موجودہ اور سابق وزرائے دفاع پہلے ہی فوج بلانے کی مخالفت کر چکے ہیں۔ جمعرات کو امریکی افواج کے سابق جوائنٹ چیف آف اسٹاف چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی بھی اس کی خلاف سامنے آ گئے۔ امریکی نیشنل پبلک ریڈیو پر بات کرتے ہوئے انہوں نے صدر ٹرمپ کی طرف سے فوجی طاقت استعمال کرنے کی دھمکیوں کو ʼʼپریشان کُن اور خطرناک‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ʼʼامریکا کوئی میدانِ جنگ نہیں اور ہمارے اپنے شہری ہمارے دشمن نہیں۔‘‘ جنرل ڈیمپسی سابق صدر باراک اوباما کے دور میں سن دو ہزار گیارہ سے پندرہ تک امریکی افواج کے سربراہ رہے۔ ان سے پہلے امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائیک ملن تھے۔ ایک بیان میں انہوں نے بھی صدر ٹرمپ کی طرف سے امریکی شہروں میں فوج بھیجنے کی دھمکیوں پر نکتہ چینی کی اور کہا کہ، ʼʼمجھے انتہائی تشویش ہے کہ ان احکامات سے فوج کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔‘‘
تازہ ترین