کراچی (افضل ندیم ڈوگر) پاکستان پیپلزپارٹی پر سندھ میں کرپشن اور سرکاری وسائل کی لوٹ مار کے الزامات تو عام ہیں، ایسے میں اسی پارٹی کی سندھ حکومت کے ہاتھوں نواب شاہ میں پاکستان کا پہلا گرلز کیڈٹ کالج تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے۔ محترمہ بےنظیر بھٹو شہید اور سابق صدر آصف علی زرداری کی بڑی صاحبزادی بختاور کے نام سے منسوب اس کیڈٹ کالج میں پاکستان ا ئیرفورس کے تحت لڑکیوں کی فوجی تربیت کا آغاز رواں سال ستمبر میں ہورہا ہے۔ کسی معروف شخصیت کے ہاتھوں سنگ بنیاد رکھے بغیر ہی بختاور گرلز کیڈٹ کالج کی تعمیر سال 2010ء میں شروع کردی گئی تھی۔ منصوبے کے لئے مجموعی طور پر 1896 ملین روپے سے زائد رقم مختص کی گئی تھی۔ کالج کے لئے نواب شاہ شہر کے قریب ہی کھڈھر روڈ پر 100 ایکڑ اراضی پرائیویٹ سیکٹر سے خریدی گئی۔ حاصل کی گئی زمین پر بختاور گرلز کیڈٹ کالج کے ایڈمسٹریشن بلاک، اکیڈمک بلاک، ملٹری ٹریننگ بلاک، آڈیٹوریم، اسٹوڈنٹس ہاسٹل کے چار بلاکس، میس اور ڈائننگ ہال، فرسٹ، سیکنڈ اور تھرڈ کیٹگری کے 19 بنگلوز، مختلف درجے کے ملازمین کے 42 کوارٹرز، بیچلرز فلیٹس، اسٹاف کلب، خوبصورت مسجد، ڈسپینسری، کیڈٹ کینٹین، شاپس، مارکیٹ، دھوبی گھاٹ، جمنازیم ہال، سوئمنگ پول، بیڈمنٹن ہال، پویلین اور ایتھلیٹک ایریا، ٹینس کورٹ، اسکواش کورٹ وغیرہ کی تعمیرات فوری طور پر شروع کردی گئی تھیں۔ دیگر تعمیرات اور سہولتوں میں پریڈ گراوٴنڈ، فائر شوٹنگ رینج، کرکٹ گراوٴنڈ، ہاکی گراوٴنڈ، فٹ بال گراوٴنڈ، جاگنگ ٹریک، باوٴنڈری والز، استقبالیہ کے ساتھ دیدہ زیب اور پروقار مرکزی گیٹ، سڑکیں، پارکنگ، سیوریج، واٹر سپلائی اور اسٹینڈ بائی جنریٹر وغیرہ شامل ہیں۔ اس منصوبے کا اندازاً 90 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے۔ بورڈ آف گورنرز کی جانب سے گرلز کالج کی طالبات کے پہلے بیج کے لئے ضروری امور کو فوری طور پر سرانجام دینے پر توجہ دی جارہی ہے۔ باقی امور کیڈٹ کالج کے آغاز کے ساتھ ہی مرحلہ وار مکمل کرلئے جائیں گے۔ بختاور گرلز کیڈٹ کالج کے بورڈ آف گورنرز کا تقرر گذشتہ سال کرلیا گیا تھا۔ بورڈ آف گورنرز کے پہلے چیئرمین ایئر آفیسر کمانڈنگ سدرن ایئر کمانڈ سلیمان بخاری ہیں، حکومت سندھ کے سیکرٹری ایجوکیشن اور لٹریسی ڈپارٹمنٹ، سیکر یٹری فنانس ڈپارٹمنٹ، شہید بے نظیر آباد ڈویژن کے کمشنر، ریجنل ڈائریکٹر کالجز شہید بے نظیر آباد ڈویژن، ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن شہید بے نظیر آباد، ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد، پرنسپل بختاور کیڈٹ گرلز کالج، اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف ایجوکیشن جبکہ غیر سرکاری ممبران میں ماہر تعلیم ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور ارشد سلیم، پروفیسر اکبر حیدر سومرو، شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اکبر حیدر سومرو، سابق پرنسپل کیڈٹ کالج لاڑکانہ پروفیسر محمد یوسف، آفتاب احمد زرداری اور اسسٹنٹ پروفیسر گائنی پی ایم سی ایچ نواب شاہ ڈاکٹر روبینہ اے ڈی میمن شامل ہیں۔ اس سلسلے میں جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق غیرسرکاری ممبران کا تقرر 16 اپریل 2015ء سے دو سال تک کے لئے کیا گیا ہے۔ بورڈ آف گورنرز کی منظوری سے بختاور گرلز کیڈٹ کالج کے لئے پہلے پرنسپل کے طور پر ماہر تعلیم شفیق احمد انصاری کا تقرر کیا جاچکا ہے جبکہ شہزاد میمن ادارے کے پہلے ایڈمن آفیسر مقرر کئے گئے ہیں۔ کیڈٹ کالج کے دیگر اسٹاف کی تقرری کا عمل آئندہ ماہ سے شروع کیا جارہا ہے جس کے لئے اخبارات میں اشتہارات شائع کئے جائیں گے۔ بختاور گرلز کیڈٹ کالج کے پہلے بیج میں 75 طالبات کو داخلے دیئے جارہے ہیں۔ جبکہ اس کے بعد بیک وقت 300 کیڈٹس کالج میں تربیت پا سکیں گی۔ کیڈٹس کے داخلوں کے لئے 60 فیصد کوٹہ سندھ کی طالبات کے لئے مختص ہے جبکہ دیگر 40 فیصد طالبات کو ملک کے دیگر علاقوں سے لیا جائے گا۔ کیڈٹ کالج میں داخلوں کیلئے پاکستان بھر میں ا ئیر فورس کے دفاتر امیدواروں سے درخواستیں وصول کریں گے۔ ڈپٹی کمشنر نواب شاہ گنہور لغاری نے نمائندہ کو بتایا کہ کیڈٹ کالج کے اطراف میں 100 میٹر تک کے علاقے میں اونچی عمارتوں کی تعمیر کی کی اجازت نہیں ہوگی۔ کالج کی دیواروں کے نزدیک ہوٹل اور کمرشل عمارتوں کی تعمیر پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ کالج کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے ا ور سرچ لائٹ لگانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔