• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ سے کیے ہوئے وعدے کے مطابق’’ فادرز ڈے‘‘ کےتاخیر سے موصول ہونے والے پیغاما ت کی دوسری اشاعت پیشِ خدمت ہے۔

مرتب: عالیہ کاشف عظیمی

(دُنیا بَھر کی اولاد کے نام)

اگرآپ ایک کام یاب زندگی گزارناچاہتے ہیں ،تو اپنے والد کی عزّت اور خُوب خدمت کریں۔ (فرید اقبال انجم، پاک پتن سے)

(پیارے بابا جانی کے لیے)

آئی لَو یو۔ سدا جیو پاپا۔ (کرن اکبر،کلفٹن، کراچی )

(والد(مرحوم)کے نام)

مجھے آج بھی وہ دِن یاد ہے، جب ابّو جان کی وفات کے بعد بی کام کا نتیجہ آیا اور مَیں نے اوّل پوزیشن حاصل کی،لیکن یہ خوشی مجھے غم گین کر رہی تھی، کیوں کہ میرے والد صاحب نے مجھےاس امتحان کی تیاری کروائی تھی۔ یہ اُن ہی کی محنت کا ثمر تھا، جو مجھے ملا، مگر اُس دِن میرے سَر پر شفقت بھرا ہاتھ پھیرنے والا کوئی نہیںتھا۔ ہاں، میری خوشی میں امّی شریک تھیں، لیکن پچھلے سال وہ بھی چلی گئیں۔ اللہ تعالیٰ آپ دونوں کو جنّت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے(آمین)۔ (سمیرا نظام شیخ)

(عزیزپاپا(مرحوم)کے لیے)

پاپا! آپ بہت یاد آتے ہیں۔ (مومنہ محسن کی طرف سے)

(متاعِ جاں، بابا کی نذر)

مجھے اتنا پیار نہ دو بابا

کل جتنا مجھے نصیب نہ ہو

یہ جو ماتھا چوما کرتے ہو

کل اس پر شکن عجیب نہ ہو

میں جب بھی روتی ہوں بابا

تم آنسو پونچھا کرتے ہو

تم ماتھا چوما کرتے ہو

مجھے اتنی دُور نہ چھوڑ آنا

میں روؤں اور تم پاس نہ ہو

میرے ناز اُٹھاتے ہو بابا

میرے لاڈ اُٹھاتے ہو بابا

میری چھوٹی چھوٹی خواہش پر

تم جان لٹاتے ہو بابا

کل ایسا نہ ہو اِک نگری میں

مَیں تنہا تم کو یاد کروں

اور رو رو کر فریاد کروں

اے الله! میرے بابا سا

کوئی پیار جتانے والا ہو

میرے ناز اُٹھانے والا ہو (اریبہ سہیل کی جانب سے)

(پیارے والد، محمّد رفیع حیدری(مرحوم)کے نام)

میرے والد ایک عظیم،سچّے اور کھرے انسان تھے۔انہوں نے ہر حال میں صبر و شُکر کے ساتھ زندگی گزاری اور ہمیں بھی یہی درس دیا۔اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے(آمین)۔ (عابدہ ارشد علی بٹ،غازی روڈ، لاہور سے)

(والد(مرحوم)کے لیے)

ابّو جان کے انتقال کے بعد اس بات کا شدّت سے احساس ہوا کہ والد کے بغیر زندگی کتنی ادھوری اور بے معنی ہوجاتی ہے۔ابّو! آپ بہت یادآتے ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو جنّت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطا فرمائے(آمین)۔ (منیر یوسف،گلستانِ جوہر،کراچی سے)

(ہمارے رول ماڈل، بابا کے نام)

آپ محبّت اورشفقت کا ایک بہتادریا ہیں۔ہم آپ سے بےحد پیار کرتے ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کا سایا تادیر ہمارے سَروں پر سلامت رکھے(آمین)۔ (ارسلہ،رافعہ،عفّان،حریم اور حسان کی جانب سے)

(محترم والد، سیّد اظہر حسین نقوی (مرحوم)کے نام)

ابّو ! آپ ہمارے درمیان نہیں، مگر آپ کی یادیں ہمیشہ ساتھ رہتی ہیں۔اللہ تعالی آپ کی لحد روشن کرےاور جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔(عطرت ، یاور ، کامی ، کومل ، مون اور شان کی طرف سے)

(پیارے ابّو جان کےلیے)

اللہ پاک آپ کو صحتِ کاملہ عطا فرمائےاور آپ کا سایا ہمارے سَروں پر تادیر سلامت رکھے(آمین)۔ (فیضان مشتاق قائم خانی اور بہنیں، اورنگی ٹائون، کراچی سے)

(والد (مرحوم) کے نام)

آپ کو ہم سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے، لیکن لگتا ہے کہ ابھی آپ باہر سے گھر آئیں گے اور کہیںگے،’’رانی بیٹا! مجھے کھانا گرم کردو، واپس دکان پر جانا ہے۔‘‘ اللہ پاک آپ کو اپنے جوارِرحمت میں جگہ عطا فرمائے (آمین)۔ (رانی، شگفتہ، فائزہ اور دانش، بی ایم سوسائٹی ،حیدرآباد سے)

(عزیز ابو جی کے لیے)

آپ ہم میں موجودنہیں ہیں،لیکن آپ کی یادیں اور باتیں آج بھی دِلوں میں بسی ہیں۔ اللہ پاک آپ کی مغفرت فرمائے اور آپ کو جنّت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (حسیب، منیب اور بہنیں، اورنگی ٹائون، کراچی سے)

(پاپا جانی کے نام)

آپ بہت اچھے ہیں۔آئی لَو یو سو مچ۔ (مصطفیٰ خان،گلستانِ کلیم،ماڈل کالونی، کراچی)

(شفیق، مہربان ابّو کے نام)

اللہ پاک ہم سب کو آپ کی زیادہ سےزیادہ خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین)۔ (ارسلان، گوہر، الحان قریشی، میرپور ساکرو، ضلع ٹھٹّھہ )

(ڈیئر بابا جانی کے لیے)

اللہ پاک آپ کو صحتِ کاملہ عطا فرمائے(آمین)۔ (ورشکا، روشان، شاہی بازار، حیدرآباد)

(محترم ابو جی کے لیے)

دُعا ہے کہ آپ کا سایا ہمارے سَروں پر سلامت رہے (آمین)۔ (پروفیسر محمّد امجد قریشی، گھارو )

(والد (مرحوم) کے لیے)

نومبر 2019ء میں علالت کے باعث آپ کا سایا ہم سے چھن گیا۔ دُعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کی مغفرت فرمائے اور جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے (آمین)۔(عبدالوحید قریشی، نہال، بلال، ریلوے روڈ، حیدرآباد سے)

(والد (مرحوم) کے نام)

ابّو جان! آپ نے جس محنت و مشقت اور احسن طریقے سے ہم سب بہن بھائیوں کی پرورش کی، اُس کی نظیر نہیں ملتی۔ اللہ پاک آپ کو غریقِ رحمت فرمائے اور ہم سب کو آپ کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)۔(ثاقب حسین قریشی اور دیگر، بی ایم سوسائٹی، حیدرآباد)

(بہت ہی عزیز بابا جانی کے لیے)

بابا جانی! مَیں آپ سے سب سے زیادہ محبت کرتی ہوں،شاید اسی لیے آپ کو بہت ستاتی بھی ہوں، پلیزمجھے معاف کردیجیے گا۔ (پارس رزاق،گلستانِ جوہر، کراچی سے)

(پیارے ابو جان کے نام)

آپ ہی ہماری کُل کائنات ہیں۔ ہمیںآپ سے بےحد پیار ہے۔ دُعاہےکہ ا ﷲ پاک آپ کو ہمیشہ خوش رکھے اور صحت و تن درستی کے ساتھ عمرِ خضر عطا فرمائے(آمین) ۔ (مریم، کامران ،فرحان، تبسم اور مدیحہ)

(گھر کا سایۂ درخت، میرے والدِ محترم کی نذر)

جیب خالی ہو،مگر پھر بھی منع کرتا نہیں

مَیں نے دیکھا ہی نہیں ہے، باپ کے جیسا امیر (ضیاء الحق قائم خانی،جھڈو، میرپور خاص)

(والد(مرحوم) کے لیے)

آپ کو ہم سے بچھڑے14برس کا طویل عرصہ گزر گیا،لیکن آج بھی آپ کی یاد بے کل کردیتی ہے ۔آپ کے بغیر گھربالکل ویران ہوگیا ہے۔ہم سب آپ کو بہت یاد کرتی ہیں۔اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے(آمین)۔ (آٹھ دُکھیاری بہنیں،قیوم آباد،کراچی سے)

(پیارے پاپا کے نام)

مجھ کو چھاؤں میں رکھا اور خود بھی وہ جلتا رہا

مَیں نے دیکھا اِک فرشتہ باپ کی پرچھائیں میں (ڈاکٹر انوشہ فرحان، الیون سی، نارتھ کراچی،کراچی)

(جان سے عزیز ابّو کے لیے)

باپ ایک ایسا شجر ہے، جس کے سائےمیں بیٹیاںانتہائی سُکون و عافیت سے پروان چڑھتی ہیں۔ (حمیرا،زریں، زیبا، عالیہ ثمینہ،کسٹم کالونی،ماری پور، کراچی سے)

(متاعِ جاں،ابّو کے نام)

آپ ہمارے بہتر مستقبل کے لیے دیارِ غیر میں جس قدر مشقّتیں سہہ رہے ہیں، ہمیں اُن کا احساس ہے۔ ہم تینوں بھائی بھی آپ کو یقین دِلاتے ہیں کہ ہم آپ کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔ (محمّد امین، احسان احمد، عبدالوہاب، کوٹری، سندھ)

(بابا جان کی نذر)

ان کے ہونے سے بخت ہوتے ہیں

باپ گھر کے درخت ہوتے ہیں (فائزہ جہاں، حیدرآباد سے)

(محترم بابا جانی کے لیے)

آپ اِس عید پر پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے گاؤں نہ آسکے۔ یقین جانیں، ہماری عید ابھی تک اُدھار ہے، آپ آئیں گے، تو تب ہی ہم عید منائیں گے۔ (سویرا اسلم، غنی گوٹھ، بہاول پور)

(محبّت و شفقت کے دریا، والد کے نام)

آپ نے مجھے ماں باپ دونوں بن کر پالا کہ پانچ برس کی عُمر میں امّی کے سائے سے محروم جو ہوگئی تھی۔ میری ایک ایک سانس سے دُعا ہے کہ اللہ پاک آپ کی قدم قدم حفاظت فرمائے۔ (ردا کریم، ناظم آباد، کراچی) 

عید الاضحٰی…ایثار وقربانی، جاں نثاری کا نام

سنڈے میگزین کا سلسلہ ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘ ایک دِل کی آواز، دوسرے دِل تک پہنچانے کے ساتھ مختلف مواقع پر کئی خُوب صُورت رشتوں کے دِلی جذبات کی عکاسی و ترجمانی بھی کرتا ہے۔ اب چوں کہ ’’عید الاضحٰی‘‘ کی آمد آمد ہے۔ لہٰذا اگر آپ بھی اپنے پیاروں کے لیے کوئی بھی پیغام (نثر یا شعر کی صُورت) بھیجنا چاہیں، تو ہمیں درج ذیل پتے پر ارسال کردیں۔

ایڈیٹر،سنڈے میگزین، صفحہ ’’ایک پیغام، پیاروں کے نام‘‘

(عیدالاضحی ایڈیشن)

روزنامہ جنگ، شعبۂ میگزین، اخبار منزل، آئی آئی چندریگر روڈ، کراچی

ای میل sundaymagazine@janggroup.com.pk

یاد رہے، پیغام بھیجنے کی آخری تاریخ5جولائی2020ءہے۔

نوٹ: پیغام بہت مختصر، خوش خط اور جامع ہو، تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو موقع مل سکے۔ 

تازہ ترین