متحدہ اپوزیشن نے بجٹ اور مہنگائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کیا، جس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، نوید قمر، خواجہ محمد آصف، راجا پرویز اشرف، مفتی عبدالشکور و دیگر نے شرکت کی۔
اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ کے باہر ہونے والے احتجاج کے دوران شدید نعرے بازی بھی کی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کابینہ میں ہونے والا ہر فیصلہ مشکوک ہے، اس حکومت نے معیشت تباہی کی اور ملک کا مستقبل لوٹا ہے، اس لیے اپوزیشن نے بجٹ کو نامنظور کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اکثریت ثابت کرنے کے لیے 172 ممبران چاہیے ہوتے ہیں جبکہ حکومت 160 نمبرز لے کر آئی، ہم انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ عمران خان اسمبلی میں آئیں اور اکثریت ثابت کرکے دکھائے۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان اسمبلی میں آ کر اسامہ بن لادن کی بات کرتے ہیں، آج وفاقی وزیر نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر اتنی بے ہودہ باتیں کیں جو کبھی نہیں سنیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی کابینہ کے تمام فیصلے مشکوک ہیں آپ آج تک صرف باتیں کرتے ہیں، کوئی ایک الزام پچھلی حکومتوں پر ثابت نہیں کر سکے۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پٹرول کی قیمت میں 30 روپے اضافہ نہیں ہوا، اس کا ذمے دار کون ہے؟ ہم پاکستانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ای سی سی میں ہونے والا ہر فیصلہ مشکوک ہے، اسپیکر نے ایسی ہونے والی گفتگو کو منع نہیں کیا، یہ ایک شرمناک بات ہےجھوٹ بولنے اور الزام لگانے سے کام نہیں چلے گا۔
پیپلز پارٹی رہنما نوید قمر نے کہا کہ بجٹ میں پی ٹی آئی حکومت نے عوام پر مہنگائی کے بم گرائے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ چند دنوں میں آل پارٹیز کانفرنس بھی متوقع ہے، تمام فورمز پر عوام کی آواز کو پہنچایا جائےگا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت ہر چیز کو گھمانے کے چکر میں ہے، یہ ہی حال آٹے اور چینی کے ساتھ بھی کیا گیا اور عوام کا جینا دوبھر کر دیا گیا۔
سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت بجٹ کی منظوری کے لیے سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کر سکی، ان حالات میں بجٹ کا پاس ہونا حکومت پر عدم اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری طرف پٹرول، بجلی اور اشیاء خور و نوش کی قیمتیں مزید بڑھنے والی ہیں، اس صورتحال میں تمام اپوزیشن پارٹیز یہاں موجود ہیں۔
خواجہ محمد آصف نے دعویٰ کیا کہ کل جمع کروانے والے ریزولوشن میں حکومت کے اتحادیوں کے بھی دستخط ہیں۔
سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ 10 سال گھسیٹے جانے کے بعد آج میں بری ہوگیا، کیا کسی کو فکر اور تشویش ہے؟ آج ملک میں حکومت اور معیشت موجود ہے۔
مولوی مفتی عبدلشکور نے کہا کہ قوم کے حقیقی نمائندے آج اپ کے سامنے ہیں، سیلکٹڈ نمائندے کس کے اشارے پر ناچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بجٹ اور اس مافیا کو بھی مسترد کرتے ہیں، مافیاؤں کی وجہ سے ایوان میں بیٹھ کر عوام کی نمائندگی نہیں کر رہے، ہم عوام کے پاس جا کر ان کو رلائیں گے۔
مفتی عبدالشکور نے مزید کہا کہ حزب اختلاف عوام کا بدلہ حکومت سے لے گی، عوام کی نمائندگی سڑکوں جیلوں اور ایوان میں کی جائے گی، تمام وعدے پس پشت ڈال دیئے گئے عوام بھی پاکستان کو بچانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں۔