• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا سے متعلق یوٹرنز کی وجہ سے لوگ کنفیوز بھی ہیں،تجزیہ کار

’کورونا سے متعلق یوٹرنز کی وجہ سے لوگ کنفیوز بھی ہیں‘


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”جرگہ“کے آغاز میں میزبان سلیم صافی نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوروناسے متعلق یوٹرنز کی وجہ سے لوگ کنفیوژ بھی ہیں،آئی سی یو اسپشلسٹ ڈاکٹر شازلی منظور نے کہاکہ چاہے آپ کہیں بھی ہوں فاصلہ رکھیں اور پرہیز علاج سے بہتر ہے کورونا وائرس کی اب تک کوئی دوا نہیں ہے۔

ہومیو اسپلشسٹ اور تھراپسٹ ڈاکٹر غلام صابر نے کہا کہ اینٹی باڈیز کی سائنس مختلف ہے لوگ اینٹی باڈیز کا ٹیسٹ کروا کے مطمئن ہوجاتے ہیں جو غلط ہے جب آپ کورونا سے ٹھیک ہوجائیں اس کے ایک مہینے بعد یہ ٹیسٹ کروائیں۔

سلیم صافی نے کہا کہ دنیا میں کورونا سے متاثرین کی تعداد بڑھ رہی ہے پاکستان میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق متاثرین کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ساڑے تین ہزار لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

روزآنہ سو سے زیادہ لوگ اس وباء کی وجہ سے دارِ فانی سے رخصت ہو رہے ہیں یہ سرکاری اعداد و شمار ہیں ماہرین بتاتے ہین متاثرین بہت زیادہ ہیں اور ہلاکتیں بھی اس سے کہیں زیادہ ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں اسے نہ حکومت نے سنجیدہ لیا نہ عوام نے سب سے دردناک پہلو یہ ہے کہ طبی عملہ بھی شدید متاثر ہوا ہے اسپتالوں میں بیڈ کی کمی آگئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ آگے جا کر ڈاکٹروں اور ادویات کی بھی کمی آسکتی ہے ہونا یہ چاہے تھا کہ وزیراعظم سے لے کر عام فرد تک سب کو اس وبا کے حوالے سے فکر کرنی چاہیے تھی لیکن اس پر بھی سیاست ہو رہی ہے کوروناسے متعلق یوٹرنز کی وجہ سے لوگ کنفیوژ بھی ہیں ۔

کورونا کے حوالے سے اسلام آباد کے ایک نجی اسپتال جہاں کورونا کے مریضوں کا علاج ہو رہا ہے اس اسپتال کا بتائیں گے کہ وہاں ڈاکٹرز اور طبی عملے کی کیا حالت ہوتی ہے اور کورونا کے مریضوں پر کیا گزرتی ہے ۔

آئی سی یو اسپشلسٹ ڈاکٹر شازلی منظور نے کہاکہ اس بیماری کے حوالے سے زیادہ نہیں پتہ لیکن مریضوں کی مختلف کیٹگریز ہیں کہیں یہ بہت تیزی سے اثر دکھاتی ہے کہیں حملہ شدید ہوجاتا ہے کہیں علامت بھی نظر نہیں آتیں ۔

ڈبلیو ایچ او اب سوشل ڈیسٹنسنگ سے فزیکل ڈیسٹنسنگ تک آگیا ہے چاہے آپ کہیں بھی ہوں فاصلہ رکھیں اور پرہیز علاج سے بہتر ہے اس کی اب تک کوئی دوا نہیں ہے۔

ہمارے بیڈ فل ہیں تین چار نرسز بہت بیمار ہوگئیں جو میرے ساتھ یونٹ میں تھے میرا خیال ہے جس جگہ پر آپ کھڑے ہیں یہاں پر لوگ متاثر ہوتے ہیں چاہے کچھ بھی پہن لیں پوری دنیا بھی یہ کہتی ہے اگر کسی جگہ آگ لگی ہوئی ہے اور آپ کچھ بھی پہن لیں تھوڑا بہت دھواں تو اندر جائے گا ۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا پاکستان میں مارچ میں اتنا زیادہ نہیں تھا انہوں نے کہا تھا لاک ڈاؤن آگے کر دیں ہم نے نہیں کیا یہ بہت زبردست طریقے سے پھیلا ہے ۔اب اس کی علامات مختلف ہوگئی ہیں ڈائریا کی صورت میں آرہا ہے لوگ کے منہ کا ذائقہ جارہا ہے تھکاوٹ ہو رہی ہے نزلہ زکام کی کیفیت ختم ہوگئی ہے کبھی بخار میں آجاتے ہیں ایک اور بدلاؤ یہ ہوا ہے کہ کسی ایک کو لگتا ہے تو پورا گھر متاثر ہوجاتا ہے ۔

مریض کو علامات ہوتی ہیں لیکن تیسرے ہفتے میں جا کر ٹیسٹ مثبت آتا ہے ، اینٹی باڈی کیس بنیادی طور پر آپ کی قوت مدافعت کا بتاتا ہے ۔

ڈاکٹر کے پاس جانے میں کوئی حرج نہیں ہے اگر تھوڑی سی بیماری ہے اور آپ کی عمر کم ہے تو کچھ دن گھر پر گزار کرلیں اگر کچھ دنوں میں علامات نہیں جاتیں تو وٹامن سی لے لیں اگر پھر بھی علامات برقرار رہتی ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ہومیو اسپلشسٹ اور تھراپسٹ ڈاکٹر غلام صابر نے کہا کہ کورونا کی علامت بخار، سردی لگنا گلے کا خراب ہونا منہ کا ذائقہ خراب ہوجانا یہ علامتیں بخار، ڈینگی ٹائیفاڈ سب میں آجاتی ہیں لیکن اس کو مستند ڈاکٹر جو سمجھتا ہے وہ اندازہ لگا لے گا اور ٹیسٹ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

اینٹی باڈیز کی سائنس مختلف ہے لوگ اینٹی باڈیز کا ٹیسٹ کروا کے مطمئن ہوجاتے ہیں جو غلط ہے جب آپ کورونا سے ٹھیک ہوجائیں اس کے ایک مہینے بعد یہ ٹیسٹ کروائیں۔

ثناء مکی کلونجی کی افادیت سے انکار نہیں ہے لیکن ہر شخص کی اپنی قوت مدافعت ہے لوگوں نے کلپ سن کر ثناء مکی استعمال کی جس سے بہت لوگوں کو نقصان اٹھانا پڑا بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے ان چیزوں کا استعمال نہیں کرنا چاہیے ۔

تازہ ترین