• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری مجرمانہ فعل ہے،سینئر وکلا آئندہ سماعت میں پیش ہونگے، پاکستان بارکونسل

’میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری مجرمانہ فعل ہے‘


لاہور(نمائندہ جنگ) پاکستان بار کونسل نے ایڈیٹر انچیف جنگ/ جیو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری کو مجرمانہ اور بدنما فعل قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ سینئر وکلا آئندہ سماعت میں پیش ہونگے۔ 

پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زیر صدارت اعظم نذیر تارڑ ، چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی منعقد ہوا جس میں ایڈیٹر انچیف جنگ جیو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر سنگین تحفظات کا اظہار کیا گیا اور اسے ایک مجرمانہ اور بدنما فعل قرار دیا۔

کمیٹی نے ممبران عابد ساقی ، سید قالب عیسیٰ اور طاہر نصر اللہ وڑائچ سے درخواست کی کہ وہ اس کیس کی آئندہ سماعت پر حاضر ہوں تاکہ صحافی برادری سے اظہار یکجہتی کیا جائے۔پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں ارکان محمد احسن بھون، عابد ساقی، چوہدری حفیظ الرحمٰن،سید قلب حسن،اختر حسین، طاہر نصر اللہ وڑائچ نے شرکت کی۔ 

اجلاس کے شرکا ء نے چیئرمین پیمرا کی جانب سے چینل 24 پر عائد پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ آئین کے تحت آزادی اظہار رائے کے بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔ 

کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی سرکاری ایجنسی کی مداخلت کے بغیر چینل 24 پر اپنی ٹرانسمیشن اور پیشہ وارانہ سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دیتے ہوئے فوری طور پر پابندی ختم کرے۔ کمیٹی نے اختر حسین کی تحریک پر ایڈیٹر انچیف جنگ جیو میر شکیل الرحمٰن کی گرفتاری پر بھی سنگین تحفظات کا اظہار کیا اور اسے ایک مجرمانہ اور بدنما فعل قرار دیا۔ 

کمیٹی نے ممبران عابد ساقی ، سید قالب عیسیٰ اور طاہر نصر اللہ وڑائچ سے درخواست کی کہ وہ اس کیس کی آئندہ سماعت پر حاضر ہوں تاکہ صحافی برادری سے اظہار یکجہتی کیا جائے۔ کمیٹی نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ 5 جولائی تاریخ پاکستان کا یوم سیاہ ہی رہے گا جب ایک ڈکٹیٹر نے ذوالفقار علی بھٹو کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ 

شرکاء نے کہا کہ وکلا ءبرادری ہمیشہ پاکستان میں جمہوری نظام اور اقدار کی حفاظت کرے گی۔ کمیٹی نے ان ہزاروں ہیرو ز کیلئے دعائے خیر کی جنہوں نے جنرل ضیاء کی آمرانہ حکومت کی مخالفت میں اپنی جانوں یا آزادی کی قربانی دی۔

اجلاس میں پاکستان لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل رولز 1976 میں حال ہی میں پاکستان بار کونسل کی جانب سے کی جانے والی ترامیم سے متعلق بار کونسلوں اور بار ایسوسی ایشنوں کی کچھ تجاویز پر غور کیا گیا اور پہلے سے ترمیم شدہ قواعد کے حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کیں۔ 

صوبائی / اسلام آباد بار کونسلوں کے انتخابات لڑنے کے لئے امیدواروں کی اہلیت، معیار اور اس اصول کے تحت جس میں بار ایسوسی ایشن کے انتخاب میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے لئے ایک وکیل کے لئے دو سال کی مشق کی شرط موجود ہے، نرمی اور معیار میں ترمیم کے تحت وضع کردہ سفارشات کو پاکستان بار کونسل کو زیر غور اور منظوری کے لئے بھیجا گیا ہے۔ 

وائس چیئرمین عابد ساقی اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ معاملہ صوبائی بار کونسلوں کے پاس اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ انھیں گذشتہ تین سالوں میں ان کے ذریعہ داخل کردہ وکلا کی مکمل تاریخ پیش کی جائے جس میں انھوں نے حاصل کردہ نمبروں کا خاص ذکر کیا۔

تازہ ترین