• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میں سانس نہیں لے سکتا، واقعہ پولیس واچ ڈاگ کو ریفر کر دیا گیا

لندن (پی اے) ایک پولیس فورس اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا اس کے افسران کی فوٹیج، جس میں وہ ایک ایسے شخص کو روک رہے ہیں، جو بار بار چلا رہا ہے کہ میں سانس نہیں لے سکتا، کی مزید انویسٹی گیشن کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو گردش کر رہی ہے، جس میں برائٹن میں پولیس کار کے پیچھے پہاڑی پر ایک شخص زمین پرپڑا ہے اور تین پولیس آفیسرز اسے روکے ہوئے ہیں۔ سسیکس پولیس نے کہا کہ اس شخص کو گرفتار کیا گیا اور زمین پر گرائے جانے سے قبل وہ پولیس آفیسرز کی جانب جارحانہ ہو گیا تھا۔ یہ واقعہ واچ ڈاگ انڈی پینڈنٹ آفس فار پولیس کنڈکٹ (آئی او پی سی) کو بھی ریفر کر دیا گیا ہے۔ ویڈیو میں زمین پر گرا ہوا شخص کہہ رہا ہے کہ تم نے اپنا ہاتھ میری گردن پر کیوں رکھا ہوا ہے، برادر میں سانس نہیں لے سکتا۔ ایک افسر جواب دیتا ہے کہ ہاتھ آدمی کی گلے پر نہیں ہنسلی پر ہے۔ ایک بیان میں سسیکس پولیس نے کہا کہ پولیس آفیسرز منگل 7 جولائی کو مقامی وقت 10:15 پر ایک کمزور لاپتہ ٹین ایجر کی تلاش میں مونٹ پیلیئر روڈ پر ایک ایڈریس پر گئے تھے۔ اس ایڈریس کے 28 سالہ ریذیڈنٹ نے پولیس کو اندر داخل ہونے نہیں دیا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے بعد پولیس کو لاپتہ 17 سالہ خاتون پراپرٹی میں چھپی ہوئی ملی، جس کو بحفاظت گھر واپس پہنچایا گیا۔ گرفتار شخص آفیسرز کے ساتھ جارحانہ ہو گیا اور اسے کسٹڈی کیلئے ٹرانسپورٹیشن سے قبل ہتھکڑی لگا کر زمین پر لٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے آفیسرز کو اپنی اور دوسروں کی حفاظت کیلئے مناسب قوت کا استعمال کرنے کی تربیت دیتے ہیں۔ ہم آفیسرز کی باڈی وورن ویڈیو کے ساتھ اس فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ آیا مزید انویسٹی گیشن یا سیکھنے کی ضرورت ہے۔

تازہ ترین