• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرانسپورٹ سیکریٹری کا ٹیکسی لائسنسنگ قوانین سخت کرنے کا وعدہ

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

برطانوی ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی الیگزینڈر نے وعدہ کیا ہے کہ حکومت ٹیکسی اور پرائیویٹ ہائر گاڑیوں کے لائسنسنگ کے قوانین کو سخت بنائے گی۔ 

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ کچھ علاقوں میں لائسنسنگ کے نظام میں نرمی کی وجہ سے بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ جنسی استحصال جیسے واقعات پیش آ سکتے ہیں۔

ٹیکسیوں سے بچوں کے استحصال کا خدشہ 

رکنِ پارلیمنٹ انٹونیا بینس نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھایا ہے کہ حکومت ٹیکسی لائسنسنگ کو مقامی سطح پر مؤثر بنانے کے لیے کیا کر رہی ہے؟

انہوں نے خاص طور پر وولورہیمپٹن شہر کا ذکر کیا، جہاں سے لائسنس لینا زیادہ آسان اور سستا ہے۔

بیرونس کیسی کی تیار کردہ حالیہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ چائلڈ گرومنگ اور جنسی استحصال کے کئی کیسز میں ٹیکسیوں کا کردار رہا ہے، جیسا کہ بچوں کو مجرموں سے ملوانا، انہیں مختلف مقامات پر لے جانا اور ان کا ناجائز فائدہ اٹھانا شامل ہیں۔

قانونی کمزوریاں اور مسائل

بیرونس کیسی نے خبردار کیا ہے کہ کچھ علاقوں میں لائسنسنگ کے قوانین اتنے نرم ہیں کہ غیر ذمہ دار ڈرائیور آسانی سے وہاں سے لائسنس حاصل کر لیتے ہیں۔

وولورہیمپٹن میں 2023ء سے 2024ء کے دوران 96 فیصد ٹیکسی لائسنس ایسے لوگوں کو جاری کیے گئے جو وہاں رہتے ہی نہیں ہیں۔ اس وقت قانون کے تحت اگر کسی ڈرائیور کے پاس ایک جگہ کا لائسنس ہو، تو وہ پورے انگلینڈ اور ویلز میں کام کر سکتا ہے۔

حکومت کا ردعمل

ٹرانسپورٹ سیکریٹری ہیڈی الیگزینڈر نے کہا ہے کہ ہم بہت جلد اس مسئلے پر قانون سازی کریں گے تاکہ مسافروں، خاص طور پر بچوں، کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ 

انہوں نے بتایا کہ حکومت جو اقدامات زیر غور رکھ رہی ہے ان میں پورے ملک میں ایک مشترکہ لائسنسنگ معیار، سخت نگرانی و چیکنگ اور آؤٹ آف ایریا لائسنسنگ پر پابندیاں کرنا شامل ہیں۔ 

وولورہیمپٹن کونسل کا مؤقف

وولورہیمپٹن سٹی کونسل کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے بچوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔ ہم حکومت کی ہدایات کے مطابق عمل کرتے ہیں۔ قانون کے مطابق کسی کو صرف اس وجہ سے لائسنس دینے سے انکار نہیں کرسکتے کہ وہ شہر سے باہر کا ہے۔ ہم ٹیکسی لائسنسنگ سے کوئی منافع حاصل نہیں کرتے تمام فیسیں صرف اسی نظام پر خرچ کی جاتی ہیں۔

خیال رہے کہ بعض برطانوی شہروں میں لائسنسنگ قوانین نرم ہیں، جس سے غیر محفوظ ٹیکسی ڈرائیورز کو لائسنس مل جاتا ہے۔ بچوں کے خلاف جرائم میں بعض اوقات ٹیکسیوں کا استعمال کیا گیا ہے۔ حکومت اس پر سخت قانون لانے کی تیاری میں ہے۔ وولورہیمپٹن جیسے شہر خبروں کی زد میں ہیں لیکن وہ کہتے ہیں کہ وہ قانون کے مطابق چل رہے ہیں۔

برطانیہ و یورپ سے مزید