• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریلوے منصوبے سے نکال دیا

ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریلوے منصوبے سے نکال دیا


کراچی (نیوز ڈیسک)ایران نے بھارت کو چاہ بہار ریلوے منصوبے سے نکال دیا ۔ایرانی حکومت نے چاہ بہار بندرگاہ سے زاہدان تک ریلوے منصوبے کو خود سے تعمیر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔واضح رہے کہ افغانستان کی سرحد سے متصل اس منصوبے کے لیے ایران نے نئی دہلی سے 4 سال قبل معاہدہ کیا تھا۔ایرانی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ 628 کلومیٹر طویل ریلوے لائن کی تعمیر کے اس منصوبے کے لیے بھارت کی جانب سے فنڈز میں تاخیر، اسے کروڑوں ڈالر کے اس منصوبے سے الگ کرنے کی وجہ بنی۔بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران، بھارت سے مالی معاونت پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے ایرانی نیشنل ڈیولپمنٹ فنڈ میں سے 40 کروڑ ڈالر اس منصوبے کے لیے استعمال کرے گا۔ریلوے منصوبہ، جسے مارچ 2022 تک مکمل ہونا ہے، کے تحت پٹڑی لگانے کے مرحلے کا ایرانی وزیر ٹرانسپورٹ محمد اسلامی نے گزشتہ ہفتے افتتاح کیا تھا۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی جب چین، ایران کے ساتھ 400 ارب ڈالر کے اسٹریٹجک شراکت داری کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ امور اور بھارتی ریلوے کنسٹرکشنز لمیٹڈ (ارکون) نے معاملے پر رائے دینے سے انکار کردیا۔تاہم جب سوال کیا گیا کہ کیا مفاہمتی یادداشت منسوخ ہوگئی ہے کیونکہ منصوبہ اس کے بغیر ہی شروع ہوگیا ہے تو بھارتی حکام کا کہنا تھا کہ ʼبھارت اس میں بعد میں بھی شمولیت اختیار کرسکتا ہے۔ایرانی ریلویز اور بھارت کی سرکاری کمپنی ارکون کے درمیان یہ ریلوے منصوبہ بھارت کو افغانستان اور وسطی ایشیا تک کا متبادل راستہ فراہم کرنے کے لیے تھا۔مئی 2016 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ایرانی صدر حسن روحانی اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ چاہ بہار معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تہران گئے تھے۔

تازہ ترین