• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کابینہ، انٹر و میٹرک بورڈز کو بغیر امتحان طلبا کو پاس کرنے کا اختیار مل گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ نے دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں، بم دھماکے ، قدرتی آفات و تباہی سے متاثر ہونے والے عام شہریوں بشمول یومیہ اجرت والوں کیلئے معاوضے کی شرح میں اضافے کی منظوری دے دی جبکہ تعمیراتی شعبے کیلئے صوبائی ٹیکس میں کمی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے ضیاء الدین یونیورسٹی کو پاکستان سے باہر اپنے کیمپس قائم کرنے کی بھی منظوری دے دی اور این ای ڈی یونیورسٹی کے ایکٹ میںترمیم منظور کرلی گئی ۔ کابینہ نے سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن آرڈیننس 1970اور سینٹرل انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن آرڈیننس 1972ء میں شق 1-A داخل کرنے کی منظوری دیدی ، میٹرک اور انٹر بورڈز کو بغیر امتحان پاس طلباء کو سرٹیفکیٹ اورڈپلوما دینے کا اختیار مل گیا۔ صوبے میں سیکورٹی فیچرز کی حامل نمبر پلیٹوں کو متعارف کروانے کیلئے 40؍ کروڑ روپے کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے وفاقی حکومت کو سسٹر رتھ لیوس کو سول ایوارڈ دینے کی سفارش بھی کی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی کابینہ کا اجلاس بدھ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں تمام صوبائی وزراء ، مشیران ، چیف سیکرٹری اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ داخلہ نے دہشتگردی ، بم دھماکوں ، قدرتی آفات اور تباہیوں اور دیگر متاثرہ شہریوں کے معاوضے کی شرح پر نظر ثانی کی تجویزپیش کی جسے کابینہ نے بحث کے بعد منظور کرلیا۔دہشت گردی سے جانوں کے ضیاع کا معاوضہ 5؍ لاکھ روپے سے بڑھا کر 10؍ لاکھ روپے، کراس فائر کا نشانہ بننے والے بے گناہ افراد کیلئے 2لاکھ روپے سے بڑھا کر 5لاکھ روپے ، ٹارگٹ کلنگ کے متاثرین کیلئے 2لاکھ روپے سے بڑھاکر 5لاکھ روپے کردیا گیا ہے۔ معمولی زخمیوں کیلئے ایک لاکھ روپے معاوضہ برقرار رکھا گیا۔ دہشت گردی سےمستقل معذور ہونے والے کا معاوضہ 2لاکھ روپے سے بڑھا کر 4لاکھ روپے کردیا گیا ۔

تازہ ترین