• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجھے خدشہ تھا کہ میں سمندر میں مر جاؤں گا، 10سالہ روی

لندن (پی اے) فیملی کے ساتھ ساحل کے ایک روزہ دورے پر جانے والا 10 سالہ لڑکا، جو سمندر میں بہہ گیا تھا، کا کہنا ہے کہ مجھے خدشہ ہو گیا تھا کہ میں مر جائوں گا۔ روی سیانی فلوٹنگ ایڈوائس کو استعمال کرتے ہوئے ایک گھنٹے سے زائد تیرتا رہا جو اس نے بی بی سی ٹی وی ڈاکومنٹری سے یاد رکھی تھی۔ ریسکیوئرز نے اس کی ہمت کی تعریف کی۔ یہ واقعہ 31 جولائی کو سکاربرو کے قریب پانیوں میں پیش آیا تھا۔ لیڈز سے تعلق رکھنے والے روی کا کہنا ہے کہ مجھے دوسری زندگی کا موقع ملا۔ وہ اپنے والد 37 سالہ نتھو رام، ماں پشپا دیوی اور 9 سالہ بہن مسکان کے ساتھ سائوتھ بے بیچ گیا تھا۔ روی نے جمعرات کو آر این ایل آئی بیس کے دورے کے دوران اپنی زندگی بچانے پر لائف بوٹ کریو کی تعریف کی۔ اس نے بتایا کہ وہ اپنے والد اور بہن کے ساتھ پانی میں تھا کہ اس نے محسوس کیا کہ وہ گہرائی میں چلا گیا۔ اس نے کہا کہ میں نے تیرنا شروع کیا اور مدد کیلئے پکارا، میرے والد نے مدد کی کوشش کی لیکن پانی ان سے زیادہ بلند تھا اس صورت حال پر میں خوفزدہ اور پریشان تھا اور میں نے سوچا کہ یہ میری زندگی کا اختتام ہے۔ پانی میں وقت گزارنے کے بعد میں نے لائف بوٹ کے انجن کی آواز سنی۔ روی جو ہفتہ وار سوئمنگ سبق لیتا تھا، نے کہا کہ وہ بی بی سی ڈاکومنٹری سیونگ لائیوز ایٹ سی کا فین ہے اور اپنی پشت کے بل پر فلوٹ ٹو لیو کی تیکنیک کو دیکھا تھا اور اس نے اس تیکنیک کو استعمال کیا اور اسے یاد کر کے خود کو سٹار فش کی طرح پھیلا دیا۔ اس نے کہا کہ تھوڑی دیر میں لہروں میں تیزی آگئی اور شدت میں اضافہ ہونے لگا میرے جسم کے تمام حصے پانی میں تھے اور پھر مجھے اوپر آکر تیرنے میں 10 سیکنڈ لگے۔ اس کے والد جو شیف ہیں، نے کہا کہ میں نے اپنے بیٹے تک پہنچنے کی کوشش کی تھی لیکن پانی زیادہ گہرا اور لہروں میں شدت تھی، پانی میری گردن سے اونچا تھا، میں اپنا توازن بھی کھو بیٹھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ آہستہ آہستہ میرا بیٹا دور ہوتا گیا ایک یا دو بار ہم نے اس کا چہرہ دیکھا پھر وہ ہمیں نظر نہیں آیا۔ والد نے کہا کہ جب میں پانی میں تھا اور اس کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہا تھا تو اس وقت سوچ رہا تھا کہ ہم دونوں کی جانیں ضائع ہو جائیں گی۔ مجھے اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے بیٹے کی موت کا سوچ کر خوف آ رہا تھا۔ لائف بوٹ کریو مین روڈی بارمین نے روی کو انتہائی باہمت نوجوان قرار دیا، جس نے گھبرانے کے بجائے مزاحمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ زندگی بچانے کیلئے پیٹھ کے بل فیوٹنگ کر رہا تھا جو واقعی حیرت انگیز ہے اور اسی سے اس کی زندگی بچ گئی۔
تازہ ترین