• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اختلاف رائے کو جمہوریت کا حسن کہا جاتا ہے لیکن یہاں قبول نہیں، اختر مینگل

بلوچستان نشینل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ جمہوریت میں اختلاف رائے کو حسن کہا جاتا ہے لیکن یہاں اسے قبول نہیں کیا جاتا۔

سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر کہا جاتا ہے کہ تیل کے ذخائر وہاں ہیں تو وزیراعظم اور وزراء وہاں پہنچ جاتے۔

انہوں نے کہا کہ بارشوں سے بلوچستان میں بہت نقصانات ہوئے ہیں، بلوچستان میں سڑکیں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ جو زکوٰۃ میں ایک آدھ سڑک ملتی ہے وہ بھی بہہ جاتی ہے۔

سردار اختر مینگل نے کہا کہ ایک سال پہلے وکلاء کو نشانہ بنایا گیا، وکلاسے متعلق کمیشن بنا اس کی رپورٹ کا حال بھی حمود الرحمان کمیشن جیسا ہوا۔

سربراہ بی این پی نے مزید کہا کہ اس کمیشن کی رپورٹ کو ایوان میں کبھی زیر بحث لایا گیا؟ کمیشن کی رپورٹ پر ایوان میں بحث کرائی جائے۔

انھوں نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف رائے کو حسن کہا جاتا ہے لیکن یہاں اسے قبول نہیں کیا جاتا۔ اختلاف رائے کے لیے ہمیں کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں یہ ہمارا حق ہے۔

تازہ ترین