اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے امریکی بلاگرسنتھیا ڈی رچی کی جانب سے دائر سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنے کافیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سیشن جج کو ہدایت کی ہے کہ اس کیس کو کسی دوسرے جج کے پاس سماعت کیلئے مقرر کیا جائے اور فریقین کو سنکر تین ہفتوں میں فیصلہ سنایا جائے۔ عدالت نے سنتھیا ڈی رچی کو سیاسی شخصیات کیخلاف بیانات سے روک دیا، جبکہ سنتھیا رچی کی بیان بازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرا دی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ یہ تشویشناک بات ہے کہ وزارت داخلہ کو قانون کا ہی علم نہیں ، اگر کوئی پاکستان آ کر ویزہ قواعد کی خلاف ورزی کرے تو حکومت پاکستان کیا کریگی؟ اسلام آباد ہائی کورٹ امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت کو معاملے پر عدالت کی معاونت کا آخری موقع فراہم کرتے ہوئے سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر مروجہ قوانین اور پالیسی سے واقف کوئی افسر پیش نہ ہوا تو سیکرٹری داخلہ کو بلا سکتے ہیں۔ چوہدری افتخار احمد کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری حکم پڑھ کر سنایا ۔