برسلز (حافظ انیب راشد) روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جرائم کی مذمت نہ کرنے پر یورپین پارلیمنٹ نے میانمار کی وزیر خارجہ آنگ سان سوکی کو انسانی حقوق کی سخاروف پرائز کمیونٹی سے معطل کردیا۔ یہ فیصلہ پارلیمنٹ میں موجود تمام گروپوں کی قیادت پر مشتمل پریزیڈنٹس کانفرنس نے مشترکہ طور پر کیا ۔ یاد رہے کہ سخاروف پرائز یورپین پارلیمنٹ کا سب سے بڑا اعزاز ہے جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کیلئے غیر معمولی کام کرنے والی شخصیات یا اداروں کو دیا جاتا ہے۔ یورپین پارلیمنٹ نے اس حوالے سے ممبران پارلیمنٹ، پہلے سے سخاروف پرائز کے حامل افراد اور سول سوسائٹی پر مشتمل ایک " انٹرنیشنل سخاروف پرائز کمیونٹی" بنا رکھی ہے تاکہ انسانی حقوق کے حوالے سے کام کو مشترکہ طور پر زیادہ بہتر انداز میں کیا جا سکے ۔ یورپین پارلیمنٹ نے 1990 میں برما کی اس وقت کی اپوزیشن لیڈر آنگ سان سو کی کو اپنے ملک میں جمہوریت کیلئے قیدوبند کاٹنے پر سخاروف پرائز دیا تھا جس کے ایک سال کے بعد انہیں امن کا نوبل انعام بھی دیا گیا تھا۔ وہی آنگ سان سو کی اب برما کی سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ ہیں ۔یورپین پارلیمنٹ کے نائب صدر ہادی ہاتولہ کے مطابق آنگ سان سو کی ہمارے لئےہمیشہ جمہوریت اور آزادی کی علامت رہی ہیں ۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اب جبکہ وہ خود حکومت کا حصہ ہیں ،انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ریاستی جرائم پر کبھی بھی آواز بلند نہیں کی بلکہ الٹا ان جرائم کو انجام دینے والے فوجی آپریشن کی حمایت کی ۔ اس لئے پارلیمنٹ کی پریزیڈنٹس کانفرنس نے انہیں علامتی طور فی الحال اس کمیونٹی سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔