امریکی سینیٹ نے وفاقی حکومت کا شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے قانون سازی کی ابتدائی منظوری دے دی جس کے بعد امریکا میں 40 روزہ شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
ایوانِ نمائندگان سے منظور شدہ بل کو سینیٹ میں 60 ووٹ ملے جس کے تحت حکومت کو 30 جنوری 2026ء تک فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔
بل میں تین مکمل سالانہ اخراجاتی تجاویز بھی شامل ہیں تاہم اسے نافذ ہونے کے لیے ایوانِ نمائندگان کی حتمی منظوری اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط درکار ہوں گے۔
ریپبلکن اور چند ڈیموکریٹ سینیٹرز کے درمیان معاہدے کے تحت ہیلتھ انشورنس سبسڈیز میں توسیع پر دسمبر میں ووٹنگ کروائی جائے گی، یہ سبسڈیز کم آمدنی والے امریکیوں کے لیے طبی سہولتوں کا بنیادی ذریعہ سمجھی جاتی ہیں۔
شٹ ڈاؤن کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین بنا تنخواہ کام کر رہے ہیں جبکہ خوراک کی امداد معطل اور ہوائی سفر بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔