• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن منی لانڈرنگ کو ناقابل دست اندازی اورنیب کا اختیار ختم کرنا چاہتی تھی، حکومت، 6 ماہ گرفتاری کی بات پروپیگنڈا

’اپوزیشن منی لانڈرنگ کو ناقابل دست اندازی بنانا چاہتی تھی‘


اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہاہےکہ اپوزیشن منی لانڈرنگ کو ناقابل دست اندازی اور نیب کااختیار ختم کرنا چاہتی تھی، 6ماہ گرفتاری کی بات پروپیگنڈہ ہے،تنازع پیدا کرنیکی کوشش کی جارہی ہےکہ اسمبلی میں ارکان کی گنتی غلط ہوئی حالانکہ حزب اختلاف مانتی ہےانکے کئی لوگ اجلاس میں نہیں آئے۔

اپوزیشن چاہتی ہے19 ویں آئینی ترمیم میں تبدیلی کی جائے جبکہ یہ ترمیم انکی اپنی کی ہوئی ہے، آزاد عدلیہ کے کام کرنے کی انہیں تکلیف ہے، حالیہ قانون سازی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے بنیادی شرط تھی، حکومت چاہتی ہے کہ ملک جلد سے جلد گرے لسٹ سے نکلے۔ 

اگر قانون سازی نہ کرتے توملک بلیک لسٹ میں شامل ہو سکتا تھا، اپوزیشن نے ذاتی مفادات کے لئے ان قوانین کے خلاف پورا زور لگایا، حکومت کا ہر اچھا اقدام اور قانون سازی اپوزیشن کیلئے بری خبر ہے، اپوزیشن والوں نے اگر کچھ نہیں کیا تو انہیں نئے بننے والے قوانین سے کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ 

ہفتہ کو مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ مختلف مثبت سرگرمیاں ہوئیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران ملکی مفاد میں قانون سازی بھی کی گئیں جس کا مقصد ایف اے ٹی ایف کے مطالبات کو پورا کرتے ہوئے منی لانڈرنگ اور مالی بد عنوانی کی روک تھام کرنا ہے۔ 

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے جو بھی بات کرے گا اسے ماننے کے لئے تیار ہیں لیکن بدعنوانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، ملک کا تعمیرات کا شعبہ آگے بڑھ رہا ہے، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے جو لوگ ملک کو دیوالیہ کےقریب چھوڑ کر گئے تھے انہیں یہ مثبت اور اچھی خبریں بری خبر لگتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ہم نے جس طرح کوویڈ میں کامیابی حاصل کی اور ملکی معیشت کو بھی بحال کیا اس سفر کو جاری رکھا جائے گا، وزیراعظم عمران خان کی پالیسیوں کا محور غریب عوام ہیں، ہماری پالیسیوں کے کچھ ثمرات تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں اور کچھ پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔

اپوزیشن کے مہنگے ترین بجلی گھروں کے منصوبوں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے تاکہ عوام کو سستی بجلی اور آسودگی دلائی جا سکے جس کے لئے موجودہ حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ 

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے کے لئے جو سہولیات اور مراعات دی گئی ہیں خواہ وہ انتظامی اداروں کی بہتری سے متعلق ہو یا آسان شرائط کے قرضوں سے متعلق اس کے ثمرات عوام تک ضرور پہنچیں گے، جب ہم اپنے پانچ سال پورے کریں گے تو لوگوں کو روزگار کا جو وعدہ ہم نے کیا تھا اس کو پورا کرنے کے قریب ہوں گے۔ 

وزیر اطلاعات نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جس شخص کا منی لانڈرنگ یا کوئی جرم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اسے موجودہ قانون سازی کے عمل سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ماضی میں جتنی بھی قانون سازی ہوئی وہ حکمرانوں کے مفادات کے لئے کی گئی اور پہلی مرتبہ ہم ملک کے مفاد میں قانون سازی کر رہے ہیں۔

ملک کا مستقبل روشن اور تابناک ہے اور ہم اس روشن اور تابناک منزل کی جانب گامزن ہیں، علاقائی اخبارات قومی اخبارات کے لئے نرسری کا درجہ رکھتے ہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں علاقائی اخبارات کے مسائل کو حل کرنے میں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ 

مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں لاگو ہوا لیکن ان کا کہنا تھا کہ اس میں خامیاں ہیں اور ان خامیوں کی وجہ سے ہی فالودہ اور پاپڑ والوں کے اکاؤنٹ بے نقاب ہوئے۔

تازہ ترین