• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن بلیک میل کرنا چاہتی ہے، شبلی فراز


 اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے بیانیے پر (ن) لیگ کے اندر سےمختلف آوازیں اٹھ رہی ہیں‘ نوازشریف کا مقصد ملک میں بے یقینی اور اضطراب پیدا کرنا ہے‘ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ ذاتی مفاد اور منافقانہ سیاست کی ہے، نواز شریف کا انقلابی پن دوغلا اور کھوکھلا ہے‘بطور مجرم اور اشتہاری نواز شریف کو سیاست پر بھاشن دینا زیب نہیں دیتا۔

نیب کیسز کے باعث گھیرا تنگ ہونے سے اپوزیشن حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتی ہے، اسمبلیوں سے استعفوں کی دھمکیاں بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، اپوزیشن ارکان استعفیٰ دینگے تو نئے الیکشن کرائیں گے‘ پی ٹی آئی دوبارہ اکثریت حاصل کرلے گی، اپوزیشن مختلف حربے استعمال کرکے حکومت گرانا چاہتی ہے، ناکامی ان کا مقدر بنے گی جبکہ معاون خصوصی ڈاکٹرشہبازگل کا کہناہے کہ شہبازشریف کے ذہن میں سب سے بڑا مسئلہ ٹی ٹی اسکینڈل ہے جس کا انہوں نے جواب دینا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹرشبلی فرازنے کہا کہ نوازشریف کے حالیہ بیانیے سے خود ان کی جماعت اضطراب کا شکار ہے‘ (ن) لیگ جو تحریک چلانا چاہتی ہے وہ بے بنیاد ہے‘ جاتی عمرہ میں اس وقت تذبذب اور اضطراب کے سائے منڈلا رہے ہیں‘فیٹف قانون سازی میں ناکامی کے بعد اب یہ سڑکوں پر آنا چاہتے ہیں۔

(ن) لیگ والے ڈیل کے چکر میں ہیں اور مسلسل رابطے کرنے کی کوشش کررہے ہیں، (ش) لیگ سمیت (ن) لیگ کے کئی دھڑے بننے جارہے ہیں‘مسلم لیگ (ن) میں تقسیم کے حوالے سے شیخ رشید کی باتوں میں وزن ہے، شریف خاندان میں بھی اس وقت چپقلش چل رہی ہے۔

فیصل آباد میں مسلم لیگ (ن) کی تنظیم سازی بڑے زوروں پر چل رہی ہے۔دریں اثناءمعاون خصوصی شہبازگل نے کہا ہے کہ شہبازشریف کے ذہن میں سب سے بڑا مسئلہ ٹی ٹی اسکینڈل ہے جس کا انہوں نے جواب دینا ہے۔

شہبازشریف کی جانب سے الیکشن اصلاحات پر بلائے گئے حکومتی اجلاس کے بائیکاٹ کے اعلان پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے معاون خصوصی شہبازگل نے کہاکہ شہباز شریف ایک طرف انتخابات پر سوال اٹھاتے ہیں اور دوسری جانب انتخابی اصلاحات کے اجلاس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔ایک طرف گلگت بلتستان کو حساس قومی مسئلہ قرار دے رہے ہیں اور اگلی ہی سانس میں اس مسئلے پر حکومت سے تعاون سے انکار کر رہے ہیں۔ 

شہبازشریف کے حکومت سے تعاون کے لئے ایک ہی شرط ہے کہ انہیں نیب کیسز میں این آراو دیا جائے، ڈرامہ بازی کو ان سے بہتر کون جانتا ہے، ووٹ کو عزت والے ڈرامے کا ڈراپ سین قوم نے ابھی دیکھا ہے، امید ہے یہ اے پی سی کی قرارداد کی پاسداری کریں گے، بالکل جیسے زرداری کا پیٹ پھاڑ کر لوٹا ہوا مال نکالنے کے اعلان کی کی تھی۔

تازہ ترین