• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی کیلئے سیف سٹی منصوبے پر عملدرآمد تیز کرنے کی ہدایت

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی کے لئے سیف سٹی منصوبے پر عملدرآمد کو تیز کرنے کی ہدایت دے دی ۔

انہوں نے یہ فیصلہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن وامان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر آئی ٹی تیمور تالپور ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، چیف سیکرٹری ممتاز شاہ ، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل ہمایوں عزیز ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری ، آئی جی سندھ سمیت متعلقہ سینئر افسران نے شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ شہر میں امن وامان کی مجموعی صورتحال میں کافی حد تک بہتری آئی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2014 میں کراچی عالمی کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا اور اب اس کی درجہ بندی 103 ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر سیف سٹی پروجیکٹ جلد سے جلد عمل میں لایا جاتا تو اس شہر کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنایا جاسکتا تھا۔

انہوں نے آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ ہفتے میسرز این آر ٹی سی کا اجلاس طلب کریں تاکہ ان کی تکنیکی اور مالی تجاویز پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

سیف سٹی پروجیکٹ کا تصور 2011 میں عمل میں آیا اور پہلے مرحلے میں شہر میں ہائی پاورز کے 10 ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اس مقصد کیلئے 10 ارب روپے کی منظوری دی تھی لیکن اس منصوبے کی لاگت 20 ارب روپے تک بڑھ گئی ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ جدید ترین ٹکنالوجی کی مدد سے شہر کو محفوظ، حفاظت اور معیار زندگی کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے محکمہ پولیس کو ہدایت کی کہ جرائم پیشہ سرگرمیوں کے سلسلے میں ریڈ زون اور پریشان کن علاقوں سمیت مختلف مقامات پر 10 ہزار کیمرے لگائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو ایک موبائل ایپلی کیشن تیار کرنے کی ہدایت کی جس پر موبائل ، کار ، موٹرسائیکل اور دیگر چھیننے اور ڈکیتی کی شکایات درج کرانے والوں کو تھانوں کے چکر کاٹے بغیر اسی وقت ہی شکایت درج کی جاسکیں گی۔

تازہ ترین