• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اردو ادب کا سب سے بڑا عالمی میلہ آج کراچی میں سجے گا

کراچی(ذیشان صدیقی/ اختر علی اختر) اردو اَدب کا سب سے ’’بڑاعالمی میلہ‘‘ آج کراچی میں سجے گا، دُنیا بھر کے شاعروں اور ادیبوں نے کراچی کا رُخ کرلیا، گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ افتتاح کے موقع پر آرٹس کونسل کی عمارت کو دُلہن کی طرح سجایا گیا ہے۔ ایک جانب شاعر اور ادیب علم و دانش کے چراغ روشن کریں گے، تو دوسری جانب محفلِ غزل میں نامور گائیک برِ صغیر کے مقبول شعرأ کا کلام اپنی دِل چُھولینے والی مدھرآواز میں پیش کر کے سماعتوں میں رس گھولیں گے۔ چار روز تک جاری رہنے والے اس ’عالمی اردو میلے‘ کے میڈیا پارٹنر جنگ اور جیو نیوز ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آرٹس کونسل کراچی کی جانب سے چار روزہ ” اٹھارہویں عالمی اردو کانفرنس 2025ء جشن پاکستان “ اور بابائے قوم کے یومِ پیدائش کی مناسبت سے قائد اعظم محمد علی جناح کے پورٹریٹ پر مبنی نمائش ”NATIONAL ART EXHIBITION“ کا انعقاد کیا گیا۔ نمائش کا افتتاح ممتاز شاعر افتخار عارف نے کیا، اس موقع پر نمائش میں صدراحمد شاہ، ناصر عباس نیر، فرخ تنویر شہاب ، تنویر فاروقی ،شاہد رسام ، جی این قاضی ، اعجاز فاروقی ، فاطمہ حسن ،چاند گل شاہ سمیت فن مصوری سے شغف رکھنے والی معروف شخصیات نے شرکت کی ۔ ملک بھر کے 20 فنکاروں کے بابائے قوم کے پورٹریٹ دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔اس موقع پر مہمانِ خصوصی افتخار عارف کا کہنا تھا کہ میں اسلام آباد میں رہتا ہُوں ،لیکن شہرِ قائد سے میرا قلبی تعلق ہے، میں دنیا گھوما ہوں، آرٹس کونسل کی اردو کانفرنس نے پورے پاکستان کو دنیا کے تہذیبی منظر نامے پر اجاگر کیا ہے، کوئی ایک ایسا ادارہ نہیں ہے جو اس طرح کا کام کر رہا ہو، ہر طرح کی ڈپلومیسی ہوتی ہے، جو ڈپلومیسی دیرپا ہوتی ہے، وہ ثقافت کی ہوتی ہے، کوئی شخص جو آپ کی ثقافت کا حصہ نہیں، لیکن امن اور ثقافت کی زبان ضرور سمجھتا ہے، ہر سال اردو کانفرنس پھل پھول رہی ہے، دن بہ دن اس ادبی میلے کی اہمیت مزید بڑھتی جا رہی ہے، ہماری شناخت ضروری ہے، لیکن شناختوں کے درمیان مکالمہ ہوتا رہنا چاہیے، کراچی میں کام کرنا اور رہنا مشکل ہو گیا تھا، اشاروں پر شہر بند ہو جاتا تھا، اس وقت ہم سب ایک چھت تلے جمع ہیں۔

اہم خبریں سے مزید