اسلام آباد (نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے سندھ کے علاقے میہڑ میں تہرے قتل سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ کیا سندھ پولیس2 مفروروں کو بھی گرفتار نہیں کر سکتی؟
عدالت عظمیٰ نے قتل میں ملوث دوسرے مفرور ملزم مرتضی چانڈیو کو گرفتار کر نیکا حکم اور ڈی آئی جی حیدر آباد سے 4 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔
چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمعہ کے روز کیس کی سماعت کی تودرخواست گزار ام رباب چانڈیو نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے دو ارکان صوبائی اسمبلی قتل کیس میں ملزم ہیں اور یہ ملزمان کی مددبھی کر رہے ہیں،لیکن ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی،پولیس ملزمان سے ملی ہوئی ہے۔