• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جماعت اسلامی کوجلسہ کی اجازت عدالت نےدی تھی،فواد چوہدری


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کو جلسہ کرنے کی پشاور ہائیکورٹ نے اجازت دی تھی،ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ ہمارے لیے چیلنج نہیں ہے، پی ڈی ایم کا 13دسمبر کا مینار پاکستان کا جلسہ پچھلے تمام جلسوں سے بڑھ کر تاریخی جلسہ ہوگا، سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ حکومت کیخلاف عدم اطمینان پایا جاتا ہے اسی لئے لوگ کورونا کا خطرہ بالائے طاق رکھ کر جلسوں میں آرہے ہیں۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے اس دوران جلسے کی اجازت دینا مشکل فیصلہ ہے، حکومت کیلئے ایسی حکمت عملی اپنانا چیلنج ہوگا جس میں جمہوری روایات برقرار رکھتے ہوئے جلسے جلوس کی اجازت بھی رہے لیکن کورونا بھی نہ پھیلے، جلسوں کے بعد پشاور ، ملتان اور بہاولپور میں کورونا کی شرح میں اضافہ ہوا، اپوزیشن کوورچوئل جلسوں کی تجویز دی تھی لیکن وہ نہیں مانے، اپوزیشن غلط سمجھتی ہے جلسوں سے حکومت پر دباؤ بڑھتا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ این سی او سی کا اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ گلگت بلتستان انتخابات کے بعد آیا تھا، جماعت اسلامی کو جلسہ کرنے کی پشاور ہائیکورٹ نے اجازت دی تھی،کورونا کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں اجتماع سے ہے، اجتماع مذہبی ہو، سیاسی ہو یا سماجی ہو اس سے کورونا پھیلے گا، مولانا فضل الرحمٰن نے احتجاج کی کال بھی دیدی ہے، مذہبی جماعتوں کی تاریخ دیکھیں تو ان کیلئے انسانی زندگیوں کی کوئی زیادہ اہمیت نہیں رہی ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ تحریک کو پرتشدد بنانے کی کوشش کی جائے گی، لانگ مارچ چھوٹا ہو یا بڑا ہو اس سے عدم استحکام کا عنصر آتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت اپوزیشن میں بات چیت کی ضرورت ہے، ہمیں مل بیٹھ کر رول آف گیم طے کرنے چاہئیں، اپوزیشن اپنے کیسوں پر بات چیت چاہتی ہے، پی ٹی آئی کیلئے کرپشن کیخلاف بیانیہ سے پیچھے ہٹنا مشکل ہے، بات چیت باہمی دلچسپی کے معاملات پر شروع ہوتی ہے ،متنازع معاملات پر بات شروع کرنے سے مشکل ہوجاتی ہے، وزیراعظم نے بھی تنقید کی ہے کہ ہمارے ہاں مقدمات بہت طویل ہوجاتے ہیں، سپریم کورٹ کے روزانہ کی بنیاد پر نیب کیسوں کی سماعت کے احکامات سے امید ہے کیسز انجام کو پہنچیں گے، ٹھوس شواہد کے بغیر لوگوں کو کیسوں میں شامل نہ کیا جائے، اس سے اداروں اور احتساب کا امیج تباہ ہوتا ہے، انتخابی اصلاحات پر حکومت نے بل پیش کردیا ہے اپوزیشن اس پر بات شروع کرے۔ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ ہمارے لیے چیلنج نہیں ہے، پی ڈی ایم کا 13دسمبر کا مینار پاکستان کا جلسہ پچھلے تمام جلسوں سے بڑھ کر تاریخی جلسہ ہوگا، حکومت کورونا کا پراپیگنڈہ کررہی ہے اس کے جلسہ پر اثرات ہوں گے، عوام سے اپیل کرتے ہیں اپنے آپ کو خطرہ میں ڈال کر سلیکٹڈ حکومت سے نجات کیلئے مینار پاکستان پہنچیں، عوام جلسہ گاہ آکر تمام قوتو ں کو واضح کردیں کہ وہ اپنے ووٹ کی عزت چاہتے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم کسی کو بیک فٹ پر بھیجنا نہیں چاہتے سب کی عزت کرتے ہیں، آئین کے مطابق جس کے ذمہ جو کام ہے صرف وہی کام کرے، 2018ء کے الیکشن سے پہلے پری پول دھاندلی کی گئی، الیکشن سے پہلے لوگوں کو زبردستی ایک جماعت سے دوسری جماعت میں شامل کروایا گیا، پولنگ کے دن آر ٹی ایس فیل کر کے ہر حلقے میں دھاندلی کی گئی، 70برسوں میں سب سے غلطیاں ہوئیں اب مزید غلطیوں کی گنجائش نہیں ہے، نواز شریف نے 2009ء میں اپنا گھر ٹھیک کرنے کیلئے کہا تو انہیں مودی کا یار قرار دیدیا گیا، اس کے بعد وہی سب کچھ بے عزت ہو کر کیا مگرجان نہیں چھوٹ رہی، فیٹف کی ساری قانون سازی اسی سے متعلق ہے، اس وقت گھر ٹھیک کرلیتے تو گرے لسٹ میں نہ جاتے، اب دنیا ڈنڈے کے ساتھ آپ سے سب کچھ کروارہی ہے، صاف و شفاف انتخابات کروائے جائیں عوام جو فیصلہ کریں ہم تسلیم کریں گے۔سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ لاہور کی ضلعی انتظامیہ اپوزیشن کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، حکومت کی پالیسی کنفیوژ ہے کہ اپوزیشن جلسہ کرتی ہے تو بعد میں کارروائی ہوگی، حکومت لاہور جلسے کیلئے واضح پالیسی نہیں بناتی تو اپوزیشن کو فائدہ ہوگا، حکومت کو جلسہ کی اجازت دیدینی چاہئے،اپوزیشن مینار پاکستان کی جلسہ گاہ نہیں بھرسکی تو حکومت ان پر تنقید کرسکے گی،کورونا وبا پھیلی ہوئی ہے لیکن حکومت، اپوزیشن اور کارکنوں کو جان کی پرواہ نہیں ہے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ حکومت کیخلاف عدم اطمینان پایا جاتا ہے اسی لئے لوگ کورونا کا خطرہ بالائے طاق رکھ کر جلسوں میں آرہے ہیں، اپوزیشن قیادت نے بالآخر اسلام آباد کی طرف مارچ کرنا ہے، حکومت جتنا سیاسی ٹمپریچر بڑھائے گی اپوزیشن کو اتنا ہی فائدہ ہوگا، مذاکرات کا وقت اب گزر چکا ہے، اپوزیشن میں نیشنل ڈائیلاگ کی بات کرنے والے بہت کم تعداد میں ہیں، مولانا فضل الرحمٰن جب تک پی ڈی ایم کے سربراہ ہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں کریں گے۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملتان جلسے کے بعد حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پی ڈی ایم کو لاہور کے جلسے سے نہیں روکا جائے گا، مقدمات ضرور بنائے جائیں گے مگر ملتان کی طرح نہیں روکا جائے گا۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے فلیگ شپ منصوبے ٹین بلین ٹری سونامی کا نوٹس لے لیا ہے، سپریم کورٹ نے منصوبے کی تمام تفصیلات تصاویر سمیت فراہم کرنے کا حکم دیدیا ہے، دوران سماعت عدالت سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، پنجاب اور وفاقی حکومت پر برہم نظر آئی، عدالتی ریمارکس سامنے آئے کہ کاغذوں میں آدھا پاکستان جنگل ہے لیکن اصل میں جنگل کہیں نہیں ہے، چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ سندھ میں جتنا بھی فنڈ چلا جائے لگتا کچھ نہیں ہے، سندھ میں انسانوں کا جینا مشکل ہے تو درخت کیسے رہیں گے، سندھ میں ڈاکو پکڑنے کے نام پر لاڑکانہ اور سکھر کے بیچ جنگل کاٹا گیا لیکن کوئی نہیں پکڑا گیا۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ معیشت کے حوالے سے مثبت خبر سامنے آئی ہے، نومبر میں برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے ٹوئٹ کیا کہ نومبر میں ہماری برآمدات میں گزشتہ سال نومبر کے مقابلہ میں 7.2فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس بار پھر سے دو ارب ڈالرز سے زیادہ برآمدات ہوئی ہیں، نومبر کے مہینے میں مہنگائی میں بھی کمی آئی ہے۔

تازہ ترین