ہریالی، سرسبز و شاداب گھاس اور رنگ برنگے پھول پودے کسے اچھے نہیں لگتے۔ آج کے عہد میں، جب عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور آنے والے وقتوں میں گرمی کی شدت میں اضافے کی پیش گوئی کی جارہی ہےتوایسے میں اپنے اِرد گرد کو ہرا بھرا رکھنا اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کرجاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اب اکثر لوگ نئے گھرکو ڈیزائن اور تعمیر کرواتے وقت خصوصی طور پر گھر کے باہر والے حصے میں باغبانی کے لیے جگہ مختص کرتے ہیں۔ گھر میں موجود بیرونی جگہ کسی نعمت سے کم نہیں ہوتی۔ گھر کے بند ماحول کے بعد اگر آپ کو باہر کی کُھلی اور تازہ فضا میں بیٹھنے کا موقع مل جائے تو اس سے اچھی اور کیا بات ہوسکتی ہے؟
باغیچے میں بیٹھ کر آپ خود کو فطرت کے قریب محسوس کرتے ہیں، آپ کی تھکاوٹ دور ہو جاتی ہے اور خود کو پھر سے تازہ دم محسوس کرنے لگتے ہیں۔ صرف یہی نہیں، سبزہ، درخت اور پودے نا صرف آپ کے گھر کو تازگی بھرا ماحول فراہم کرتے ہیں بلکہ آپ کے اِرد گرد کے ماحول کو بھی صاف اور خوشگوار بنا دیتے ہیں۔ جاپان کی بات کریں تو وہاں لوگ ذرا سی کھلی جگہ دستیاب ہونے پر بیج بو دیتے ہیں۔ آپ ایک خوبصورت باغیچے کی تعمیر اور ڈیزائننگ کس طرح کرسکتے ہیں، آئیے جانتے ہیں۔
باغیچے کیلئے لوازمات
جب آپ گھر میں باغیچے کی تعمیر کا سوچتے ہیں، تو سب سے اہم سوال یہ ذہن میں آتا ہے کہ اس کے لیے ضروری لوازمات کا چناؤ کیسے کیا جائے؟ دیکھا جائے تو آپ کے باغیچے کی حقیقی خوبصورتی اس کے پھول اور پودے ہیں،لہٰذا آپ نے تمام سجاوٹ انہیں ہی مدنظر رکھ کر کرنی ہے۔
یہ خیال رہے کہ باغیچے میں رکھے جانے والے فرنیچر یا وہاں لگائی جانے والی بہت تیز روشنیوں سے کہیں ان کی دلکشی ماند نہ پڑجائے۔ اس لیے ضروری ہے کہ باغیچے کے لیےہلکا اور آرام دہ فرنیچر چُنیں، جہاں بیٹھ کر آپ قدرت کے حُسن کو جی بھر کر سراہ سکیں۔ روشنیاں مدھم ہوں تاکہ ایک خوابناک ماحول تخلیق کیا جاسکے۔ کچھ لوگ باغ میں ایک چھوٹا سا آتش دان بھی بنواتے ہیں، جو سرد راتوں میں ایک نعمت معلوم ہوتا ہے۔
باغ کے ڈیزائن کا انتخاب
باغیچے کے لیے ڈیزائن منتخب کرنا گھر کی بناوٹ اور اس کے لیے دستیاب سائز پر منحصر ہے۔ اگر آپ کا گھر دیہی انداز میں بنا ہے تو لکڑی کا استعمال اور وافر مقدار میں لگے جنگلی پھول اور پودے باغیچے کی رونق بڑھائیں گے۔ جدید اور صنعتی انداز کے گھروں کے باغات کے لیے پتھر اور گملوں کا استعمال بہتر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ جگہ کو حُسن کے ساتھ جدت بھی عطاکرتے ہیں۔ باغیچے میں فرنیچر ہمیشہ اس کے سائز کی مناسبت سے رکھیں۔
چھوٹے باغیچے میں کم سے کم فرنیچر رکھا جانا چاہیے تا کہ پھول اور پودوں کی نشوو نما میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ شوخ رنگوں کا فرنیچر ہمیشہ باغ کو خوشگوار بناتا ہے۔ بڑے باغیچے میں آپ حوض (Pond)بھی بنوا سکتے ہیں، جو کہ ایک خوشنما اضافہ ہو گا۔ اگر آپ کے باغیچے میں حوض بنانے کی جگہ نہ ہو اور آپ پانی کے دلدادہ ہوں تو دیوار میں چھوٹی سی مصنوعی آبشار بھی بنوائی جاسکتی ہے۔
باغیچے کا جنگلہ
باغیچے کے لیے کئی اقسام اور مواد کے جنگلے دستیاب ہیں۔ یہ سارے باغیچے کے گرد پھیلی لکڑی کی دیوار بھی ہو سکتی ہے اور بید کو گوندھ کر بنائی گئی باڑ بھی جہاں پلاسٹک کے ٹکڑے جوڑ کر اسے صنعتی انداز دیا جا سکتا ہے جبکہ لکڑی کے تختوں سے بنائے گئے دیہی انداز کے جنگلے کا بھی کوئی ثانی نہیں۔ اگر چاہیں تو بانس جوڑ کر اپنے باغیچے کی حفاظت کے لیے جنگلہ بنائیں یا کچھ منفرد کرتے ہوئے پتھر کی دیوار بنائیں۔
آپ کو بس وہ ڈیزائن چُننا ہے جو آپ کے گھر اور اِرد گرد کے علاقے کی مناسبت سے آپ کے لیے مدد گار ہو۔ اگر آپ باہر کے منظر سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو جنگلہ چھوٹا بنائیں۔ تاہم، اگر آپ ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں گھر پاس پاس بنے ہیں اور آپ پرائیویسی پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے تو اونچی دیوارکی تعمیر آپ کے لیے بہتر ہے۔
پتھروں کا استعمال
باغیچے میں دیوار بنانے کے لیے آپ کو زیادہ تردد کی ضرورت نہیں، بس پتھر اکٹھے کریں اور مطلوبہ سائز کے لوہے کے جنگلے میں بھر دیں۔ پتھروں کے اوپر لکڑی رکھ کربیٹھنے کے لیے بینچ بھی بنائی جا سکتی ہے۔
دیوار کی سجاوٹ
باغیچے کی دیواروں کو قوس و قزح کے رنگوں سے پینٹ کریں۔ اس سے آپ کی طبیعت، مزاج اور ماحول پر انتہائی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کے علاوہ اپنے گھر میں موجود پرانی یا استعمال شدہ بائیسکل کو شوخ رنگوں سے پینٹ کریں اور اس پر اپنی پسند کے پودے اور پھول گملے میں رکھیں۔ آپ دیکھیں گے کہ یہ بائیسکل پلانٹس ہر آنے جانے والے کی توجہ کا مرکز بن جائیں گے۔