کراچی ( محمد ناصر)”جیو ٹی وی“ پر ناظرین غیر روایتی ڈرامہ سیریل دیکھیں گے، جس کی آج سوشل میڈیا پر دھوم ہے۔ اس کے ٹریلر، کاسٹ، کاسٹیوم، اداکاری اور کہانی پر گفتگو کی جارہی ہے۔ اس بحث و مباحثے کے باعث ناظرین کا تجسس اور انتظار کی کیفیت بڑھتی جارہی ہے، لیکن انتظار کی گھڑیاں اور صبر کے لمحات ختم ہونے میں صرف ایک دِن کا وقفہ ہے۔ مغل دور، یونانی اور ترک تہذیبوں کی عکاسی کرتی ”مورمحل“ کو دیکھنے کیلئے شائقین کا تجسس بڑھتا ہی جارہا ہے، اب انتظار کی گھڑیوں کی مسافت میں صرف گھنٹے باقی ہیں۔ بھاری بجٹ کی حامل ”جیو“ کی یہ میگا ڈرامہ سیریل اتوار 24/اپریل کی شب اپنی پہلی قسط کے ساتھ آن ایئر ہوگی۔ شہرہٴ آفاق فلم تخلیق کرنے والے سرمد کھوسٹ اور بابر جاوید کی ہدایتکاری میں بننے والی ڈرامہ سیریل ”مورمحل“ کے پیچھے تخلیقی سوچ، ”جیو ٹی وی نیٹ ورک“ کے صدر عمران اسلم کی ہے۔ اس مرکزی خیال کو ڈرامائی شکل میں ڈھالنے کا سہرا ”سرمد صہبائی“ کے سر پر ہے۔ ڈرامہ سیریل ”مورمحل“ میں مشہور و معروف چہروں کے ساتھ نئے اور دمکتے ہوئے ستارے بھی اپنے فن کے جوہر دکھاتے نظر آئیں گے۔ تاریخی تہذیب کی عکس بندی میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے اسے حقیقت کے قریب تر کردیا ہے کہ دیکھنے والا یہ سمجھے گا کہ وہ اس وقت اسی تاریخی ماحول کا جیتا جاگتا حصہ ہے۔ یہ ڈرامہ اُن روایتی بتوں کو بھی پاش پاش کردے گا جو عامیانہ اور روایتی موضوع کے ساتھ گلیمرز کا تڑکا لگا لگا کر پیش کئے جاتے ہیں۔ تین صدیوں قبل کے معاشرے کی عکاسی کرتی یہ میگا ڈرامہ سیریل تاریخ کے اِن اسرارور موز کی گھتیاں سلجھائے گی جو آج کا ذہن تصور بھی نہیں کرسکتا کہ یہ شاہانی ادائیں بھی تاریخ کا حصہ رہیں۔ ”بشرمومن“ کے بعد ”جیو ٹی وی“ کی تاریخ کی یہ مہنگی ترین سیریل ہے۔ اس سیریل کا سب سے اہم اور منفرد اقدام یہ بھی ہے کہ قدیم ، تاریخی، اہمیت کو متاثر کئے بغیر جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی مہارت سے کیا گیا ہے۔ مور محل کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ گذشتہ 25 برس کے دوران زبردست، شاندار اور معرکتہ الآراء ڈرامہ پیش نہیں کیا گیا۔ آج کل پیش کئے جانے والے روایتی کہانیوں اور گلیمر سے بھرپور ڈراموں کے برعکس ”مورمحل“ ایسا ڈرامہ سیریل ہے جس میں تاریخ کی پُر اسراریت بھی ہے، شاہانہ انداز اور ادائیں بھی۔