اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے خیبرپختونخوا ء کے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھانے سے متعلق سول سرونٹس ایکٹ 2019کے خلاف ایک درخواست پر جاری کئے گئے۔
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی صوبائی حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئے فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ہے اور معاملہ دوبارہ فیصلہ کیلئے عدالت عالیہ کو واپس بھجوا دیاہے جبکہ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے ہیں کہ چند سول سرونٹس کے تحفظات پر قانون کو غلط قرار نہیں دیا جاسکتا ہے،صرف وضاحتوں سے قانون چیلنج نہیں ہوتے ہیں،قانون سازی کرنا حکومت کا کام ہے۔
عدالتیں اس پر عملدرآمد کرواتی ہیں، قانون آئین کے تحت بنتا ہے ،رولز آف بزنس سے نہیں،قانون بنانا حکومت کا کام ہے، عدالتیں اس پر عملدرآمد کراتی ہیں ، جبکہ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ گورنر کے دستخط ہوگئے تو معاملہ ختم ہوگیا جبکہ قانون سازی میں کسی کا موقف سننے کا تصور نہیں۔